دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کی سربراہی میں میرٹھ کے ڈی ایم اور ایس ایس پی سے ملاقات کی اور میرٹھ کے سوتی گنج بازار کو دوبارہ کھولنے کا مسئلہ اٹھایا، ساتھ ہی وفد نے میرٹھ کے ایک گاوں پلڑا تحصیل موانہ کی مسجد میں نماز نہ ہونے اور عید الاضحی کے موقع پر قربانی کے جانوروں کو لے کر ہو رہی پریشانیوں پر بھی گفتگو کی۔
واضح ہو کہ میرٹھ کا سوتی گنج بازار اسکریپ کاروبار کے لیے پورے خطے میں کافی شہرت رکھتا ہے، لیکن پولس انتظامیہ نے بازار میں کچھ لوگوں کے ذریعہ غیر قانونی کاموں کا الزام لگاکر بازار کو مکمل طور پر بند کرنے کا حیرت انگیز فیصلہ صادر کردیا تھا، بازار میں 480 دکانیں ہیں، ان سے متعلق افراد مالی تنگ دستی کے شکار ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے ان متاثرہ لوگوں سے ملاقات کی اور ان کی درخواست پر ڈی ایم سے ملاقات کرکے اپنا موقف رکھا۔
چنانچہ جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے ڈی ایم سے مطالبہ کیا کہ جو لوگ قانونی طور سے یہاں دکان چلا رہے ہیں اور اپنے خاندان کی روزی روٹی کا انتظام کرتے ہیں، ان کے لیے یہ بازار دوبارہ کھول دیا جائے اور چند لوگوں کے غلط کام کی سزا سبھی لوگوں کو نہ دی جائے۔ جمعیۃ کی اس تجویز پر پولس کپتان نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک نیا سسٹم وضـع کیا گیا ہے، اس کے مطابق مارکیٹ کے لوگ اپنا پرپوزل بنا کر لائیں، اس کی روشنی میں مارکیٹ کھولنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
پولس کپتان نے عیدالاضحی سے متعلق جانوروں پر روک ٹوک پر بھی صاف کیا کہ ایسا کہیں نہیں ہوگا۔ لوگوں کو جانور خریدنے اور لے جانے کی اجازت ہوگی۔ اگر کہیں پولس کا عملہ کسی کو پریشان کرتا ہے تو پولیس کپتان نے صدر جمعیۃ علماء میرٹھ کو اپنا موبائل نمبر دیا ہے کہ اس پر اطلاع کریں، ہم کارروائی کریں گے۔ دوسری طرف گاؤں پلڑا تحصیل موانہ کی مسجد سے متعلق شکایت پر پولس کپتان نے کہا کہ کسی مسجد میں نماز پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے، چنانچہ جمعیۃ کے وفد نے گاؤں کے ذمہ داران سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ وہاں اب نماز شروع ہوگئی ہے۔