مظفر نگر: چار بازو اور چار ٹانگوں والے بچے کی پیدائش ضلع میں لوگوں میں بحث کا موضوع بن گئی ہے۔ منصور پور کے رہائشی عرفان کے گھر پیر کی دوپہر ایک بچے کی پیدائش ہوئی۔ ابتدائی طور پر گھر والوں نے محسوس کیا کہ سب کچھ نارمل ہے لیکن چند گھنٹوں کے بعد نومولود کو سانس کی تکلیف ہونے لگی۔ گھر والے فوراً اس کو لیکر بیگراج میڈیکل کالج پہنچے، جہاں ڈاکٹروں نے نوزائیدہ کو میڈیکل کالج، میرٹھ ریفر کر دیا۔
دائی نے گھر پر ڈیلیوری کرائی
میرٹھ میڈیکل کالج کے شعبہ اطفال کے سربراہ ڈاکٹر نورتن گپتا نے بتایا کہ بچے کے والد سے بات چیت ہوئی۔ جس سے معلوم ہوا کہ بچے کی پیدائش سے قبل تین بیٹیاں تھیں۔ تمام بچوں کی ڈیلیوری گھر پر ایک دائی نے کرائی۔ لواحقین نے بتایا کہ پیدائش کے بعد نومولود کی حالت نارمل دکھائی دے رہی تھی۔ بعد میں اسے سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی۔
نومولود کی حالت فی الحال مستحکم
ڈاکٹر نورتن گپتا نے بتایا کہ جب نوزائیدہ کو میڈیکل کالج میرٹھ میں داخل کرایا گیا تو اسے سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی۔ اس کا علاج چل رہا ہے، اس وقت اسے ایک ٹیوب کے ذریعے دودھ دیا جا رہا ہے۔ فی الحال نومولود کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے جڑواں بچوں کی پیدائش بڑی پیچیدہ ہے، اس میں ایک بچہ مکمل طور پر نشوونما پاتا ہے لیکن دوسرا بچہ نامکمل نشونما پاتا ہے، جس سے دونوں مل کر محض ایک بن جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- مظفر نگر فسادات کے دو مقدمات میں چھ ملزمین بری، دو کی موت، 10 سال بعد عدالت کا فیصلہ
- طالب علم کو تھپڑ مارنے پر سپریم کورٹ نے کہا مذہبی امتیاز نہیں کیا جا سکتا
ڈاکٹروں نے کہا ابھی کوئی سرجری نہیں ہوئی
اس معاملے میں والد عرفان کا کہنا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ علاج سے بچہ بالکل نارمل ہو جائے۔ بچے کا علاج میڈیکل کالج میں کرایا جائے، بچے کے اضافی اعضاء سرجری کے ذریعے نکالے جائیں۔ اس حوالے سے میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچے کی حالت کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ سرجری کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اس کی حالت نارمل ہونے کے بعد سرجری کی جا سکتی ہے۔