ETV Bharat / state

کورونا وائرس: بی ٹیک کے طالب علم کا انوکھا کارنامہ

کورونا انفیکشن سے بچنے کے لئے پون نے سینسروں کے ساتھ ڈور بیل تیار کیا جسے چھونے کی ضرورت نہیں ہے۔ صرف اس کے سامنے ہاتھ لے جانے کے بعد ہی بجنے لگتی ہے۔ پون کا کہنا ہے کہ بہت ساری چیزیں کرنے کی ضرورت ہے اور کوئی بھی اس ڈور بیل کو 200 سے 250 روپے میں تیار کرسکتا ہے۔

غازی آباد: ایک طالب علم نے کورونا سے بچنے کے لئے سینسر والی ڈور بیل بنائی
غازی آباد: ایک طالب علم نے کورونا سے بچنے کے لئے سینسر والی ڈور بیل بنائی
author img

By

Published : Jun 30, 2020, 8:00 PM IST

کورونا دور میں ہم سوچتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ چیزوں سے کو چھونے سے بچیں۔

ایسی صورتحال میں اگر ہم کسی کے گھر جاتے ہیں، تو وہاں دروازے کی گھنٹی بجانی پڑتی ہے۔ اس کے لیے ڈور بیل کو چھونا پڑتا ہے۔ لیکن غازی آباد کے ایک طالب علم پون کمار نے جو کر دکھیا ہے، اس کے بعد اب آپ کو دروازے کی گھنٹی بجانے کے لیے اسے چھونے کی ضرورت نہیں ہے۔

غازی آباد: ایک طالب علم نے کورونا سے بچنے کے لئے سینسر والی ڈور بیل بنائی

بی ٹیک کے طالب علم پون نے ڈوربیل تیار کی ہے جس کے سامنے 5 سیکنڈ تک ہاتھ لے جانے پر ڈور بیل بجنے لگتی ہے۔ اس ڈور بیل کو بنانے میں صرف 200 روپے لاگت آئی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ ڈور بیل کیسے کام کرتی ہے۔

پون کمار غازی آباد کے علاقے راجن نگر میں رہتے ہیں۔ پون بی ٹیک میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران لاک ڈاؤن میں اپنے گھر تھا۔ کچھ دن قبل ایک شخص کو اس کے گھر کے قریب ایک شخس کو کورونا ہوگیا تھا، تو وہیں بعد میں وہ شخص صحت یاب بھی ہو گیا تھا۔

لیکن پون پڑوس میں رہنے والے ایک دوست کے گھر گیا۔ جب ڈور بیل بجانے کا وقت آیا تو پون کے دوست نے ڈور بیل بجانے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد پون نے بھی ڈور بیل بجانے میں ہچکچائے۔ اس وقت اسے لگا کہ اسے کچھ کرنا چاہئے جس کے لئے دروازے کی گھنٹی کو چھونے کی ضرورت نہ پڑے۔

اس لیے پون نے سینسر والی ڈور بیل تیار کیا، جسے چھونے کی ضرورت نہیں ہے۔ صرف اس کے سامنے ہاتھ لے جانے پر بیل بجنے لگتی ہے۔

پون کا کہنا ہے کہ بہت ساری چیزیں کرنے کی ضرورت ہے اور کوئی بھی اس ڈور بیل کو 200 سے 250 روپے میں تیار کرسکتا ہے۔ اگر حکومت چاہے تواس طرح کے ڈور بیلز بنانے کا بھی حکم دے سکتی ہے اور اگر اس کو زیادہ تر تیار کیا جاتا ہے تو اس ڈور بیل کو بنانے کا خرچ اور کم آئے گا۔

صرف یہی نہیں انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ڈور بیل فارمولہ کہیں اور بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پرپانی کے نل پر بھی سینسر کا استعمال کرکے بغیر چھوئے پانی لیا جاسکتا ہے۔ پون کے اس خیال کی ہر جگہ تعریف کی جارہی ہے۔

کورونا دور میں ہم سوچتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ چیزوں سے کو چھونے سے بچیں۔

ایسی صورتحال میں اگر ہم کسی کے گھر جاتے ہیں، تو وہاں دروازے کی گھنٹی بجانی پڑتی ہے۔ اس کے لیے ڈور بیل کو چھونا پڑتا ہے۔ لیکن غازی آباد کے ایک طالب علم پون کمار نے جو کر دکھیا ہے، اس کے بعد اب آپ کو دروازے کی گھنٹی بجانے کے لیے اسے چھونے کی ضرورت نہیں ہے۔

غازی آباد: ایک طالب علم نے کورونا سے بچنے کے لئے سینسر والی ڈور بیل بنائی

بی ٹیک کے طالب علم پون نے ڈوربیل تیار کی ہے جس کے سامنے 5 سیکنڈ تک ہاتھ لے جانے پر ڈور بیل بجنے لگتی ہے۔ اس ڈور بیل کو بنانے میں صرف 200 روپے لاگت آئی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ ڈور بیل کیسے کام کرتی ہے۔

پون کمار غازی آباد کے علاقے راجن نگر میں رہتے ہیں۔ پون بی ٹیک میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران لاک ڈاؤن میں اپنے گھر تھا۔ کچھ دن قبل ایک شخص کو اس کے گھر کے قریب ایک شخس کو کورونا ہوگیا تھا، تو وہیں بعد میں وہ شخص صحت یاب بھی ہو گیا تھا۔

لیکن پون پڑوس میں رہنے والے ایک دوست کے گھر گیا۔ جب ڈور بیل بجانے کا وقت آیا تو پون کے دوست نے ڈور بیل بجانے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد پون نے بھی ڈور بیل بجانے میں ہچکچائے۔ اس وقت اسے لگا کہ اسے کچھ کرنا چاہئے جس کے لئے دروازے کی گھنٹی کو چھونے کی ضرورت نہ پڑے۔

اس لیے پون نے سینسر والی ڈور بیل تیار کیا، جسے چھونے کی ضرورت نہیں ہے۔ صرف اس کے سامنے ہاتھ لے جانے پر بیل بجنے لگتی ہے۔

پون کا کہنا ہے کہ بہت ساری چیزیں کرنے کی ضرورت ہے اور کوئی بھی اس ڈور بیل کو 200 سے 250 روپے میں تیار کرسکتا ہے۔ اگر حکومت چاہے تواس طرح کے ڈور بیلز بنانے کا بھی حکم دے سکتی ہے اور اگر اس کو زیادہ تر تیار کیا جاتا ہے تو اس ڈور بیل کو بنانے کا خرچ اور کم آئے گا۔

صرف یہی نہیں انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ڈور بیل فارمولہ کہیں اور بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پرپانی کے نل پر بھی سینسر کا استعمال کرکے بغیر چھوئے پانی لیا جاسکتا ہے۔ پون کے اس خیال کی ہر جگہ تعریف کی جارہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.