دارالحکومت لکھنؤ کے ڈاکٹر شکنتلا پنرواس مشرا یونیورسٹی کو پناہ گاہ اور قرنطینہ مرکز بنایا گیا ہے۔ جمعہ کی رات ریاست تلنگانہ کے تقریبا 99 مزدور دارالحکومت لکھنؤ کے ڈاکٹر شکنتلا پنرواس مشرا یونیورسٹی پہنچے۔ یہ تمام مزدور سنولی (نیپال کی سرحد) میں کام کرتے تھے۔ تقریبا 2 ماہ سے ان کا روزگار چھن گیا تھا۔ ان مزدوروں کو نہ تو کوئی کام مل رہا تھا اور نہ ہی مالکان سے مدد مل رہی تھی۔ جس کے بعد ان مزدوروں نے اپنے ریاست تلنگانہ جانے کا فیصلہ کیا۔
کسی طرح سے یہ مزدور شکنتلا مشرا یونیورسٹی پہنچے۔ وہیں ای ٹی وی بھارت نے ان مزدوروں سے بات کی۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ 'اترپردیش حکومت اور تلنگانہ حکومت ہمیں کسی طرح ہمارے گھر پہنچا دے۔
مزدور محمد غم شیعہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہم نیپال کے سرحدی سنولی علاقے سے آرہے ہیں۔ ہم لوگ کل رات میں ہی یہاں آئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ' ہم حیدرآباد کے محبوب نگر سے تعلق رکھنے والے ہیں۔ ہم بھٹکتے پھرتے یہاں پہنچے ہیں۔
مزدور محمد سیلانی نے کہا کہ 'ہم نیپال میں کام کرتے تھے اور وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ رات کو کسی طرح یہاں آئے تو کھانا مل گیا۔ مزدور سیلانی نے کہا کہ 'حکومت ہمیں کسی طرح گھر پہنچا دے۔ والدین، بیوی اور بچے سب پریشان ہیں۔