ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے تھانہ صدر بازار علاقے کی رہائشی بزرگ خاتون بلقیس بانو کو ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں بلقیس بانو کا کورونا ٹیسٹ بھی کرایا گیا تو وہ کورونا مثبت پائی گئیں۔ ٹیسٹ رپورٹ مثبت آنے کے بعد 85 برس کی اس بزرگ خاتون کو ہسپتال کے کورونا وارڈ میں داخل کیا گیا۔
اس دوران کورونا انفیکشن کے بڑھتے خطرے اور ہونے والی اموات کو دیکھتے ہوئے بلقیس بانو کے اہل خانہ اور محلہ والوں نے بھی ان کے صحتیاب ہوکر واپس لوٹنے کی امید چھوڑ دی تھی لیکن بلقیس بانو نے اپنی ہمت اور حوصلے سے کورونا کے خلاف زندگی کی جنگ جیت لی۔ آج گھر واپس پہنچنے پر محلہ والوں نے بلقیس بانو کا استقبال کیا۔
بلقیس بانو کے حوصلے اور جذبے سے ہر کوئی متاثر ہے کیونکہ اب تک جہاں کورونا متاثرین میں موت کا شکار ہونے والے زیادہ تر مریضوں کی عمر 50 برس سے اوپر رہی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق بزرگ اور دیگر بیماریوں سے متاثرہ افراد کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ایسے افراد کورونا انفیکشن سے صحتیاب نہں ہو پاتے ہیں۔
خاص طور پر میرٹھ میں اب تک جتنے بھی معاملے سامنے آئے ہیں، ان میں ایسے مریض موت کا شکار ہوئے جو یہ تو پہلے سے کسی بیماری کا شکار تھے یا جن کی عمر زیادہ تھی، لیکن بلقیس بانو نے اپنے حوصلے اور جذبے سے کورونا جیسی مہلک بیماری کو شکست دے کر دوسرے مریضوں کے لیے اس بیماری سے لڑنے کا حوصلہ پیدا کیا ہے۔