گونڈہ: اترپردیش کے ضلع گوندہ کے نواب گنج تھانہ احاطے میں پوچھ گچھ کے دوران حراست میں بجلی لائن مین کی ہوئی موت کے معاملے میں ایس پی نے ایس او جی اور تھانے میں تعینات آٹھ پولیس اہلکار کو ڈیوٹی میں لاپرواہی برتنے کے الزام میں فوری اثر سے معطل کردیا ہے۔Gonda custodial Death
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(ایس پی) آکاش تومر نے بتایا کہ گذشتہ 14ستمبر کو بجلی لائن مین دیو نارائن یادو کو قتل کے ایک معاملے میں پوچھ گچھ کے لئے تھانہ طلب کیا گیا تھا۔ جہاں پوچھ گچھ کے دوران ان کی طبیعت بگڑنے پر انہیں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے مردہ قرار دےدیا۔انہوں نے بتایا کہ اہل خانہ کے الزام پر فی الحال جانچ میں سامنے آئے نکات کی بنیاد پر 10ملزمین کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔ جانچ جاری ہے۔
آکاش تومر نے بتایا کہ جانچ افسر کو سبھی نکات پر باریکی سے جانچ کی ہدایت دی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملزمین میں نوا گنج کے اس وقت کے تھانہ انچارج تیز پرتاپ سنگھ، ایس او جی انچارج امت یادو، آلوک(سرویلانس سیل)،ہیڈ کانسٹیبل متھلش سنگھ، کانسٹیبل دھرمیندر، کانسٹیبل منوج،ہیڈک کانسٹیبل راکیش سنگھ(ایس اوجی)، ارون یادو(ایس او جی ٹیم)،سپاہی آدتیہ پال(ایس او جی ٹیم اور ساپی امت پاٹھک(ایس او جی ٹیم)شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پولیس حراست میں دیو کے قتل کی خبر پھیلنے پر سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے ٹویٹ کر کے یوپی پولیس کے طرز عمل پر سوال اٹھائے تھے۔ اس کے بعد درجنوں ایس پی لیڈروں نے ضلع اسپتال پہنچ کر متوفی کے اہل خانہ ڈھارس بندھائی اور خاطی پولیس افسران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Custodial Death in Gonda گونڈہ میں حراست میں قیدی کی موت، دو پولیس اہلکار معطل
یو این آئی