ریاست اترپردیش کے بھڈوہی ضلع سے ایک حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک شخص کے قتل کے الزام میں عدالت نے پانچ سال کی سزا سنانے کے بعد 4 افراد کو جیل بھیج دیا تھا۔
وہ شخص جس کے قتل کے الزام میں 5 سال سے چار افراد جیل میں تھے، اب وہ 13 سال کے بعد زندہ لوٹ آیا ہے۔
تھانہ گوپی گنج علاقے کے چک نرنجن گاؤں میں 2009 میں اغوا اور قتل کے مقدمے میں دو سگے بھائیوں سمیت چار افراد کو پانچ سال کی سزا سنائی گئی تھی۔
4 سال جیل میں رہنے کے بعد سب کو ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ ادھر بدھ کی صبح 13 سال سے لاپتہ ایک شخص اچانک گھر لوٹ گیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے اس شخص کو تحویل میں لے لیا۔
جمعرات کو اسے ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ اغوا اور قتل کے جھوٹے کیس سے پردہ اٹھنے کے بعد جن لوگوں کو سزا دی گئی تھی۔ انہوں نے سکون کی سانس لی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ تحویل میں لئے جانے والے شخص کا نام جوکھن تیواری ہے۔
وہ گذشتہ 13 سال سے لاپتہ تھا۔ تفتیش میں جوکھن نے بتایا کہ اسے اغوا کیا گیا تھا لیکن گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ (جوکھن تیواری) اکثر گاؤں آتا تھا۔ جب جوکھن سے پوچھا گیا کہ ان 13 سالوں میں اس کے دو بچے کیسے ہوئے ہیں تو اس نے بتایا کہ اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔
بھڈوہی سپرنٹنڈنٹ پولیس رام مدن سنگھ نے بتایا کہ جیسے ہی پولیس کو اطلاع ملی کہ وہ شخص اپنے گاؤں واپس آیا ہے۔ پولیس وہاں پہنچ کر اسے تحویل میں لے لیا ہے اور اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔