وکاس دوبے اور اس کے ساتھیوں نے گذشتہ روز کانپور میں جس طرح 8 پولیس اہلکاروں کو بے دردی سے قتل کیا تھا تب سے پولیس انتظامیہ کارروائی کرنے میں کسی بھی قسم کی کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے اور سخت ترین کاروائی کرنے کی ہدایات بھی ریاستی حکومت اور ریاستی پولیس چیف کی جانب سے مل چکی ہے۔
اسی کڑی میں جے سی بی آج صبح سے ہی وکاس دوبے کے گھر کو مسمار کرنے میں مصروف ہے، وہیں پورے گاؤں میں خاکی محافظ کا پہرا ہے۔ وہیں گاؤں والوں میں بھی خوف و ہراس کا ماحول ہے، کسی کو بھی گھروں سے باہر نہیں نکلنا ہے۔ پورے گاؤں میں صرف خاکی ہی نظر آرہی ہے۔
ایس ٹی ایف سمیت 22 ٹیمیں وکاس دوبے کی تلاش میں مصروف ہیں، اس قتل عام کا ماسٹر مائنڈ وکاس دوبے کو 50000 کا انعام قرار دیا گیا ہے، ساتھ ہی یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سی او دیویندر مشرا کے سر پر چڑھ کر گولی ماری گئی۔ اور داروگا کو بھی قریب سے گولی ماری گئی ہے۔
وہیں چار سپاہیوں کو دور سے گولیاں لگی ہیں جو آر پار ہوئی ہیں۔ سب سے زیادہ پانچ گولیاں انوپ کمار کو لگی ہیں، جس کے بعد پولیس نے وکاس دوبے سمیت 35 افراد پر ایف آئی آر درج کی ہے جس میں قتل کی ڈکیتی سی ایل اے، حکومتی کام میں رکاوٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔