پولیس نے مولانا طاہر مدنی ، علماء کونسل کے قومی جنرل سکریٹری اور 18 دیگر افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ تین لوگوں کو مفرور قرار دیا ہے جن میں علماء کونسل کے رہنما نورالہدیٰ، مرزا شین عالم اور اسامہ کے نام شامل ہیں۔
مظاہرین کے خلاف مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
اترپردیش کے اعظم گڑھ شہر میں تقریبا 200 خواتین شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے جمع ہوئی تھیں جس کے بعد 5 فروری کی شام کے اوقات میں پولیس نے ان پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے داغے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ 'پولیس احتجاج میں شامل لڑکوں کے گھر زبردستی گھس گئی اور انہیں حراست میں لینے سے قبل ان کی پٹائی کی۔ حراست میں لیے گئے افراد کی صحیح تعداد کے بارے میں ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔'
موقع پر موجود افراد کا کہنا ہے کہ '5 فروری کی صبح ایک بجے کے قریب پولیس احتجاج کی جگہ پر پہنچی تھی۔'
مظاہرین کا مزید الزام ہے کہ 'پولیس بسوں کو اپنے ساتھ لے آئی جس کے بعد انہوں نے صبح چار بجے کے قریب ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔'