پولیس بیانیہ کے مطابق ایک نوجوان نے ہلاک ہونے والی لڑکی کے گھر میں گھس کر اس کو جلا ڈالا، جس سے وہ بری طرح متاثر ہوئی، بعد میں علاج کے دوران لکھنؤ کے سیول اسپتال میں موت ہو گئی۔
پولیس نے اپنے بیانیہ میں کہا کہ سیتاپور شہر کوتوالی علاقے کے ایک گاؤں کی رہنے والی 17 برس لڑکی کے اہل خانہ کا الزام تھا کہ گولو نامی نوجوان نے منگل کو آبروریزی کی کوشش کی تھی۔
ناکام رہنے پر گولو اس لڑ کی کو دھمکی دے کر بھاگ گیا تھا۔
لڑکی کے والد کی تحریر ی شکایت کے مطابق گولو بدھ کی شام مٹی کا تیل لے کر گھر گھس گیا اور اس کی بیٹی پر تیل انڈیل کر آگ لگانے کے بعد فرار ہو گیا تھا۔
لڑکی کی چیخ وپکار پر پڑوسیوں نے وہاں پہنچ کر آگ بجھائی اور اس کوضلع اسپتال پہنچایا گیا ۔ حالت نازک ہونے پر ڈاکٹروں نے لڑکی کو لکھنؤ کے شیاما پرساد مکھرجی اسپتال میں داخل کرایا ہے ۔
پولیس اہلکار نے مزید کہا کہ لڑکی کی علاج کے دوران رات تقریبا دس بجے موت ہو گئی ۔
انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی ہے ۔ اس دوران لکھنؤ زون کے ایڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل راجیو کرشن نے کل سیول اسپتال پہنچ کر متاثرہ کی خیر و عافیت دریافت کی تھی اور واقعہ کےمتعلق معلومات حاصل کی تھی ۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔ دوسری طرف گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ لڑکی اور گولو کے درمیان کافی عرصے سے معاشقہ چل رہا تھا اور دو دن پہلے دونوں کو اہل خانہ نے پكڑ لیا تھا ، بعد میں لڑکی نے خود ہی آگ لگائی ۔
اہل خانہ کے دباؤ میں لڑکی نے گولو پر آگ لگانے کا الزام لگایا تھا ۔