ریاست اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں صحافت کا 10واں عالمی میلہ شروع ہوگیا ہے۔ صحافت کے 10ویں عالمی میلے کے افتتاح کے موقع پر AAFT یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر سندیپ ماروا نے کہا کہ آج کا میڈیا اپنے قلم اور کیمرے سے دنیا میں اتنا طاقتور کردار ادا کر رہا ہے، جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ آنے والا وقت صحافت کی دنیا کا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میڈیا کا کردار بھی بدل رہا ہے، خصوصاً سوشل میڈیا نے ایک اہم ہی مقام حاصل کر لیا ہے۔ جس میں آپ کو ایک منٹ میں چھوٹی سے چھوٹی خبر مل جاتی ہے، حالانکہ یہ الگ بات ہے کہ وہ خبر سچی ہے یا جھوٹی، اس کے لیے ہمیں اگلے دن کے اخبار کا انتظار کرنا پڑے گا۔ 10th International Journalism Festival in Noida
![نوئیڈا میں صحافت کا 10واں عالمی میلہ شروع](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/the10thinternationaljoutheroleofmediaisbecomingimportant-sandeepmarwa_12022022173545_1202f_1644667545_299.jpg)
ان کا مزید کہنا تھا کہ صحافت کا مطلب سچ کو سامنے لانا ہے، چاہے اس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو، صحافت کبھی خاموش نہیں رہ سکتی۔
اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل کے ایم سیٹھ، انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفلوئنسر کے بانی ڈاکٹر شمع حسین، مونٹر ناگرو کے قونصل جنرل ڈاکٹر جینس درباری، میڈیا اینڈ انٹرٹینمنٹ سکل کونسل کے سی ای او موہت سونی، نئی دہلی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے چیئرمین وی ایم بنسل، بزنس ٹرانسفارمیشن کیٹالسٹ رودر داس گپتا اور فلم ڈائریکٹر اشوک تیاگی موجود تھے۔
اس موقع پر کے ایم سیٹھ نے کہا کہ صحافی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، وہ صرف اپنے قلم کا سپاہی ہوتا ہے۔ وہ معاشرے کا آئینہ ہوتا ہے، جو اپنی دور اندیشی سے سچائی کو پہچانتا ہے۔
ڈاکٹر شمع حسین نے کہا کہ کئی بار نیوز چینل بریکنگ نیوز یا سب سے پہلے خبریں دکھانے میں سچ جاننے کی کوشش نہیں کرتے۔ ڈاکٹر جینس درباری نے کہا کہ اس قلم کی سچائی میں اتنی طاقت ہے کہ یہ انسان کو زمین سے فرش پر لا سکتا ہے۔ موہت سونی نے کہا کہ عدالت کے بعد صرف صحافت کو یقین ہے کہ وہ انصاف کرے گی۔ اشوک تیاگی نے کہا کہ اس طرح کے تہوار کے انعقاد سے ایک نئی توانائی پھیلتی ہے۔