ETV Bharat / state

Aligarh Muslim University اے ایم یو کے سوسابق طلباء مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلربنے

محسن برصغیر اور بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے چھ بچوں کے ساتھ 1875 میں مدرستہ العلوم کی شکل میں ایک تعلیم کا پودا لگایا جو دو سال بعد یعنی آٹھ جنوری 1877 میں محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج بنا اور سر سید کے انتقال (27 مارچ 1898) کے 22 سال بعد یعنی یکم دسمبر 1920 کو پارلیمانی ایکٹ کے تحت مرکزی یونیورسٹی میں تبدیل ہوا جو آج ایک تناور درخت بن گیا ہے۔ Outstanding Academic Services of AMU Alumni

author img

By

Published : Oct 21, 2022, 9:14 AM IST

اے ایم یو
اے ایم یو

علی گڑھ: عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہاں کے تقریبا سو سابق طلباء نے گزشتہ سو سالوں میں دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں وائس چانسلر کے فرائض انجام دیے ہیں، محسن برصغیر اور بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے چھ بچوں کے ساتھ 1875 میں مدرستہ العلوم کی شکل میں ایک تعلیم کا پودا لگایا جو دو سال بعد یعنی آٹھ جنوری 1877 میں محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج بنا اور سر سید کے انتقال (27 مارچ 1898) کے 22 سال بعد یعنی یکم دسمبر 1920 کو پارلیمانی ایکٹ کے تحت مرکزی یونیورسٹی میں تبدیل ہوا جو آج ایک تناور درخت بن گیا ہے۔ Outstanding Academic Services of AMU Alumni

اے ایم یو

سر سید کے اس تناور درخت سے گزشتہ 102 سالوں میں تقریبا سو طلباء تعلیم حاصل کرکے ہندوستان کے ہی نہیں بلکہ دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں وائس چانسلر کے فرائض انجام دے کر سر سید کے اس چمن کا نام روشن کر رہے ہیں،اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے اس سے متعلق بتایا کہ "علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کو یہ امتیاز اور فخر حاصل ہے کہ اس تعلیمی ادارے نے اپنے سو سالہ قیام کے دوران تقریبا سو وائس چانسلر کو پیدا کیا جنہوں نے دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں وائس چانسلر کے فرائض انجام دیئے اور وائس چانسلر کی اس فہرست میں کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے ایک سے زیادہ یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے فرائض انجام دیئے، جیسے وحید الدین ملک تین مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلر رہے۔ اے ایم یو کے سابق طلبہ اے ایم یو سمیت جامعہ ملیہ اسلامیہ، جامعہ ہمدرد، دہلی یونیورسٹی سمیت دیگر مرکزی اور ریاستی یونیورسٹی بھی شامل ہیں"۔

اے ایم یو
اے ایم یو

"تقریبا سو وائس چانسلر کی فہرست میں چھ خواتین بھی شامل ہیں، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی موجودہ وائس چانسلر نجمہ اختر اور اے ایم یو کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور بھی اے ایم یو کے ہی المنائی ہیں"۔


مزید پڑھیں:Sir Syed Day 'سر سید کے تعلیمی مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے تعلیمی ادارے قائم کرنے کی ضرورت'

راحت ابرار نے مزید کہا کہ جب سر سید نے آٹھ جنوری 1877 کو محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج کی بنیاد رکھی تو اس وقت میری نظر میں سب سے زیادہ ضروری اور خاص بات تھی جو خود سر سید نے کی جو آج تک پوری نہیں ہوئی، انہوں نے تین لفظ کہے جو میں سمجھتا ہوں اس تعلیمی ادارے کا موٹو ہونا چاہیے (large hearted tolerize) 'ہمیں فراخ دل ہونا چاہیے، قوت برداشت ہونا چاہیے اور عمدہ اخلاق ہونا چاہیے' اگر ہم نے ان تینوں پر غور کیا تو یہ آج سر سید کی 205ویں یوم پیدائش پر سب سے بڑا خراج عقیدت ہوگا"۔

علی گڑھ: عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہاں کے تقریبا سو سابق طلباء نے گزشتہ سو سالوں میں دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں وائس چانسلر کے فرائض انجام دیے ہیں، محسن برصغیر اور بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے چھ بچوں کے ساتھ 1875 میں مدرستہ العلوم کی شکل میں ایک تعلیم کا پودا لگایا جو دو سال بعد یعنی آٹھ جنوری 1877 میں محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج بنا اور سر سید کے انتقال (27 مارچ 1898) کے 22 سال بعد یعنی یکم دسمبر 1920 کو پارلیمانی ایکٹ کے تحت مرکزی یونیورسٹی میں تبدیل ہوا جو آج ایک تناور درخت بن گیا ہے۔ Outstanding Academic Services of AMU Alumni

اے ایم یو

سر سید کے اس تناور درخت سے گزشتہ 102 سالوں میں تقریبا سو طلباء تعلیم حاصل کرکے ہندوستان کے ہی نہیں بلکہ دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں وائس چانسلر کے فرائض انجام دے کر سر سید کے اس چمن کا نام روشن کر رہے ہیں،اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے اس سے متعلق بتایا کہ "علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کو یہ امتیاز اور فخر حاصل ہے کہ اس تعلیمی ادارے نے اپنے سو سالہ قیام کے دوران تقریبا سو وائس چانسلر کو پیدا کیا جنہوں نے دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں وائس چانسلر کے فرائض انجام دیئے اور وائس چانسلر کی اس فہرست میں کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے ایک سے زیادہ یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے فرائض انجام دیئے، جیسے وحید الدین ملک تین مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلر رہے۔ اے ایم یو کے سابق طلبہ اے ایم یو سمیت جامعہ ملیہ اسلامیہ، جامعہ ہمدرد، دہلی یونیورسٹی سمیت دیگر مرکزی اور ریاستی یونیورسٹی بھی شامل ہیں"۔

اے ایم یو
اے ایم یو

"تقریبا سو وائس چانسلر کی فہرست میں چھ خواتین بھی شامل ہیں، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی موجودہ وائس چانسلر نجمہ اختر اور اے ایم یو کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور بھی اے ایم یو کے ہی المنائی ہیں"۔


مزید پڑھیں:Sir Syed Day 'سر سید کے تعلیمی مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے تعلیمی ادارے قائم کرنے کی ضرورت'

راحت ابرار نے مزید کہا کہ جب سر سید نے آٹھ جنوری 1877 کو محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج کی بنیاد رکھی تو اس وقت میری نظر میں سب سے زیادہ ضروری اور خاص بات تھی جو خود سر سید نے کی جو آج تک پوری نہیں ہوئی، انہوں نے تین لفظ کہے جو میں سمجھتا ہوں اس تعلیمی ادارے کا موٹو ہونا چاہیے (large hearted tolerize) 'ہمیں فراخ دل ہونا چاہیے، قوت برداشت ہونا چاہیے اور عمدہ اخلاق ہونا چاہیے' اگر ہم نے ان تینوں پر غور کیا تو یہ آج سر سید کی 205ویں یوم پیدائش پر سب سے بڑا خراج عقیدت ہوگا"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.