جموں اینڈ کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی طرف سے جھنڈے کو لے کر دیے گئے بیان کے خلاف سنیچر کے روز شہر کے نوجوانوں نے ادھم پور کے سلاتھیہ چوک پر مظاہر کیا۔ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیان کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ محبوبہ مفتی ایک بار پھر سے حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ نوجوانوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔
دوپہر دو بجے نوجوانوں نے ہاتھوں میں پرچم لے کر محبوبہ مفتی کے خلاف احتاج کیا۔ مظاہرے کے دوران گگن شرما نامی مقامی نوجوان نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے محبوبہ مفتی مسلسل اس طرح کی بیان بازی کر رہی ہیں۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد نئی انتظامیہ کو پورے علاقے نے اپنا لیا ہے۔ اس سلسلے میں اب کوئی تنازع نہیں ہے۔ مگر محبوبہ مفتی جیسے رہنما مسلسل غلط بیانی کر کے عوام کو گمراہ کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ اسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
نوجوان نے مذید کہا کہ جموں و کشمیر پہلے بھی بھارت کا حصہ تھا اور دفعہ 370 ہٹنے کے بعد بھی ملک کا حصہ ہے۔ اس کو کوئی بھی الگ نہیں کر سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے پہلے بھی ہاتھ میں قومی پرچم تھاما تھا اور آگے بھی اسی کو تھام کر آگے چلیں گے۔ محبوبہ جیسے رہنماؤں کے لیے دفعہ 370 منسوخ ہونا سدمے کی طرح ہے اور یہ ابھی تک اس سے باہر نہیں آ پائے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غلط بیان بازی پر حکومت محبوبہ کے خلاف قانونی کاروائی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے کاروبار سے لوگوں کو نوکری دینے والا نوجوان
خیال رہے کہ محبوبہ مفتی نے گزشتہ جمعہ کے روز سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وہ تب تک کوئی پرچم نہیں لہرائیں گی جب تک جموں و کشمیر کے پرچم کی پوزیشن بحال نہیں ہو جاتی۔