ادھم پور: پرنسپل سیشن جج ادھم پور حق نواز زرگر نے آج رام نگر تحصیل کے راسین گاؤں کے کرشن کے بیٹے جیت سنگھ کو اپنی ماں کے قتل کے جرم میں موت کی سزا سنائی۔ ثبوتوں سے پتہ چلا ہے کہ ملزم نے کلہاڑی سے اپنی ماں کا سرقلم کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ مجرم نے جس طرح اپنی بوڑھی ماں کو قتل کیا وہ سب سے گھناؤنا معاملہ ہے۔
عدالت نے بتایا کہ جرم اس وجہ سے کیا گیا ہے کہ مجرم مقتول ماں سے دو کنال زمین مانگ رہا تھا اور اسے دوسرے بیٹے ملک راج کے ساتھ رہنے کے لئے کہہ رہا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ایسے جرائم سماج دشمن ہونے کے علاوہ اس معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑتے ہیں، جہاں ماں کے رشتہ کو اخلاقی اور مذہبی بنیادوں پر اعلیٰ مقام دیا جاتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ یہ یقینی طور پر انسانیت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ماں بچوں کو جنم دینے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ان کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ ماں بچوں کے مستقبل کے لئے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پرنسپل سیشن جج نے مشاہدہ کیا کہ اس طرح کے معاملات معاشرے میں شدید غم و غصہ پیدا کرتے ہیں۔ عدالتوں کو اتنا اختیار دیتے ہیں کہ وہ غلط کام کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ سزا دے سکے۔
پرنسپل سیشن جج نے کہا کہ مجرم کی عمر 45 سال ہے لیکن اس کی مجرمانہ تاریخ ہے۔ عدالت نے کہا کہ جس طرح سے مجرم نے جرم کیا ہے اس کے اثرات نہ صرف مجرم کی بیوی پر ہوتے ہیں بلکہ اس کے بچوں پر بھی ہوتے ہیں۔ عدالت نے مزید کہا مجرم نے اپنی بیوی کو قتل کرنے کی کوشش بھی کی تھی، جب اس نے مداخلت کی۔ اگر مجرم کے ہاتھ سے درانتی نہ چھوٹتی تو وہ یقیناً اپنی بیوی کو بھی قتل کر دیتا۔ واضح رہے کہ معاملے کی جانچ انسپکٹر دیپک پٹھانیا نے کی تھی، انہوں نے کافی احتیاط سے اس معاملے کے شواہد اکٹھے کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ہسپانوی عدالت نے ماں کا قتل اور اس کا گوشت کھانے والے بیٹے کو سزا سنائی