جموں و کشمیر کے ضلع ادھم پور میں محکمہ تعمیرات عامہ کے گذشتہ 20 سے 25 برسوں سے عارضی طور سے کام کرنے والے ملازمین نے آج 72 گھنٹے کام چھوڑ ہڑتال کا آغاز کیا ہے۔
اسی ضمن میں محکمہ تعمیرات کے عارضی ملازمین نے آج اپنے مطالبات کو لیکر احتجاج کیا اور مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی۔
اس موقع پر یونین ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ پچھلے 20 سے 25 سالوں سے محکمہ تعمیرات عامہ میں کام کر رہے ہیں لیکن آج تک حکومت کی جانب سے ان کو مستقل کرنے کا عمل شروع نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے انہیں احتجاجی مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت ساری حکومت آئیں، بہت سارے وزیر آئے، بہت ساری کمیٹیاں تشکیل دی گئیں لیکن آج تک ان کو مستقل بنانے کے لیے کوئی ٹھوس پالیسی تیار نہیں کی گئی ہے، جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو یقین ہے کہ یہ لوگ ہمارے لوگ ہیں، جس کے بعد عارضی ملازمین کے لیے بھی ایک مناسب سربراہ بنایا گیا ہے، لیکن اس میں فنڈز کا اضافہ نہیں کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے انہیں ادائیگی نہیں کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں موجودہ مالی سال میں صرف دو ماہ کی تنخواہ دی گئی ہے جبکہ کئی ماہ کی تنخواہ ابھی باقی ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر ان کے لئے کوئی سربراہ بنایا گیا ہے تو اس میں تنخواہ بھی جاری کی جائے۔
اس کے علاوہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ترجیحی بنیادوں پر انہیں مستقل کرنے کا عمل اور پرانی تنخواہ بھی ترجیحی بنیادوں پر دی جائے تاکہ وہ بھی اپنے بچوں کی مناسب دیکھ بھال کرسکیں۔