ETV Bharat / state

پرائمری ہیلتھ سنٹر پرڈاکٹرکی عدم موجودگی پر عوام کا احتجاج

مظاہرین کی رہنمائی کررہے سابق سرپنچ راجندر کمار اور سماجی کارکن ارون کمار نے بتایا کہ لنڈر گہلوت، ڈنڈوت، بڈوت، سدوت، کٹی، لنڈر​​ وغیرہ علاقوں کی آٹھ پنچایتوں میں بسنے والے تقریبا 35 ہزا آبادی لنڈر پی ایچ سی پرمنحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایچ سی میں ڈاکٹروں اور عملے کی تعیناتی کے باوجود کوئی بھی پی ایچ سی میں موجود نہیں تھا۔

author img

By

Published : Jun 25, 2021, 5:58 PM IST

پرائمری ہیلتھ سنٹر پرڈاکٹرکی عدم موجودگی پر عوام کا احتجاج
پرائمری ہیلتھ سنٹر پرڈاکٹرکی عدم موجودگی پر عوام کا احتجاج

بدھ کی شب سلنڈر دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو لینڈر (پی ایچ سی) پرائمری ہیلتھ سنٹر میں علاج کی عدم فراہمی کی وجہ سے مشتعل مقامی لوگوں نے لنڈر- پنچری روڈ بلاک کرکے محکمہ صحت اور انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

پرائمری ہیلتھ سنٹر پرڈاکٹرکی عدم موجودگی پر عوام کا احتجاج

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پی ایچ سی میں ڈاکٹروں اور عملے کی تعیناتی کے باوجود کوئی بھی پی ایچ سی میں موجود نہیں تھا۔ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔

رات کو ہونے والے دھماکے کے بعد مشتعل افراد نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد نہ ملنے پر لنڈر پی ایچ سی پر احتجاج کیا۔

لوگوں نے پنچائری - لنڈر روڈ پر دھرنا دے کر سڑک بلاک کردی۔

سابق سرپنچ راجندر کمار اور سماجی کارکن ارون کمارجو مظاہرین کی رہنمائی کررہے تھے انہوں نے بتایا کہ لنڈر گہلوت، ڈنڈوت، بڈوت، سدوت، کٹی، لنڈر​​ وغیرہ علاقوں کی آٹھ پنچایتوں میں بسنے والے تقریبا 35 ہزا آبادی لینڈر پی ایچ سی پرمنحصر ہے۔

لینڈر پی ایچ سی یہاں پانچ سے چھ ڈاکٹروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔لیکن یہاں تعینات ڈاکٹروں نے اپنے گھروں کے قریب ہی ان کاتبادلہ کروالئے ہیں۔

سات آٹھ سال سے لوگ بنیادی ابتدائی طبی امداد وقت پرنہیں ملنے کی وجہ سے مرنے پرمجبور ہیں۔

محکمہ صحت اور انتظامیہ کو متعدد بار آگاہ کیا گیا ہے۔ لیکن آج تک کسی نے نہیں سنی۔

رات کے وقت لینڈر میں سلنڈر پھٹنے سے حادثہ پیش آنے پر زخمیوں کے علاج کے لئے لنڈر پی ایچ سی میں کوئی دستیاب نہیں تھا۔ ایمبولینس کھڑی تھی ۔لیکن اس کا ڈرائیو موجود نہیں تھا۔

اس کی وجہ سے زخمیوں کو نجی گاڑیوں میں ڈال کر پنچائری بھیجنا پڑا۔

صبح چھ بجے سے جاری مظاہرے میں لوگ دھرنا دیتے رہے۔ انتظامیہ اور محکمہ صحت کے عہدیدار موقع پر نہ پہنچنے تک احتجاج ختم نہ کرنے کا انتباہ دیا۔

افسران کی یقین دہانی پر مظاہرین دوپہر کے وقت موقع پر پہنچے ڈی سی سی ممبر جسویر سنگھ حصیلدار مونگری ، نائب تحصیلدار مختیار احمد بی ایم ایس پنچاری انیل سالوچ ایس ایچ او پنچاری وکاس ڈوگرہ نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ پی ایچ سی لینڈر میں ہفتے کے دوران 24 گھنٹے سروس برقرار رکھیں ۔

مزید پڑھیں: پونچھ: کلائی میں محکمہ صحت و محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے کورونا ٹیسٹنگ

آگ لگنے کے واقعے کے دوران ڈاکٹروں اور ایمبولینس ڈرائیور کی عدم موجودگی کی معاملے کی تحقیقات کروائیں۔

عہدیداروں نے مسائل کے حل کے لئے مناسب اقدامات کرنے کی یقین دہانی کے بعد یہ احتجاج ختم کیا۔

مشتعل افراد نے مطالبہ کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پرتشدد احتجاج کیا جائے گی۔

بدھ کی شب سلنڈر دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو لینڈر (پی ایچ سی) پرائمری ہیلتھ سنٹر میں علاج کی عدم فراہمی کی وجہ سے مشتعل مقامی لوگوں نے لنڈر- پنچری روڈ بلاک کرکے محکمہ صحت اور انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

پرائمری ہیلتھ سنٹر پرڈاکٹرکی عدم موجودگی پر عوام کا احتجاج

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پی ایچ سی میں ڈاکٹروں اور عملے کی تعیناتی کے باوجود کوئی بھی پی ایچ سی میں موجود نہیں تھا۔ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔

رات کو ہونے والے دھماکے کے بعد مشتعل افراد نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد نہ ملنے پر لنڈر پی ایچ سی پر احتجاج کیا۔

لوگوں نے پنچائری - لنڈر روڈ پر دھرنا دے کر سڑک بلاک کردی۔

سابق سرپنچ راجندر کمار اور سماجی کارکن ارون کمارجو مظاہرین کی رہنمائی کررہے تھے انہوں نے بتایا کہ لنڈر گہلوت، ڈنڈوت، بڈوت، سدوت، کٹی، لنڈر​​ وغیرہ علاقوں کی آٹھ پنچایتوں میں بسنے والے تقریبا 35 ہزا آبادی لینڈر پی ایچ سی پرمنحصر ہے۔

لینڈر پی ایچ سی یہاں پانچ سے چھ ڈاکٹروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔لیکن یہاں تعینات ڈاکٹروں نے اپنے گھروں کے قریب ہی ان کاتبادلہ کروالئے ہیں۔

سات آٹھ سال سے لوگ بنیادی ابتدائی طبی امداد وقت پرنہیں ملنے کی وجہ سے مرنے پرمجبور ہیں۔

محکمہ صحت اور انتظامیہ کو متعدد بار آگاہ کیا گیا ہے۔ لیکن آج تک کسی نے نہیں سنی۔

رات کے وقت لینڈر میں سلنڈر پھٹنے سے حادثہ پیش آنے پر زخمیوں کے علاج کے لئے لنڈر پی ایچ سی میں کوئی دستیاب نہیں تھا۔ ایمبولینس کھڑی تھی ۔لیکن اس کا ڈرائیو موجود نہیں تھا۔

اس کی وجہ سے زخمیوں کو نجی گاڑیوں میں ڈال کر پنچائری بھیجنا پڑا۔

صبح چھ بجے سے جاری مظاہرے میں لوگ دھرنا دیتے رہے۔ انتظامیہ اور محکمہ صحت کے عہدیدار موقع پر نہ پہنچنے تک احتجاج ختم نہ کرنے کا انتباہ دیا۔

افسران کی یقین دہانی پر مظاہرین دوپہر کے وقت موقع پر پہنچے ڈی سی سی ممبر جسویر سنگھ حصیلدار مونگری ، نائب تحصیلدار مختیار احمد بی ایم ایس پنچاری انیل سالوچ ایس ایچ او پنچاری وکاس ڈوگرہ نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ پی ایچ سی لینڈر میں ہفتے کے دوران 24 گھنٹے سروس برقرار رکھیں ۔

مزید پڑھیں: پونچھ: کلائی میں محکمہ صحت و محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے کورونا ٹیسٹنگ

آگ لگنے کے واقعے کے دوران ڈاکٹروں اور ایمبولینس ڈرائیور کی عدم موجودگی کی معاملے کی تحقیقات کروائیں۔

عہدیداروں نے مسائل کے حل کے لئے مناسب اقدامات کرنے کی یقین دہانی کے بعد یہ احتجاج ختم کیا۔

مشتعل افراد نے مطالبہ کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پرتشدد احتجاج کیا جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.