ماتا واشنو دیوی یاترا 16 اگست کو کووڈ 19 کے سخت ضوابط کے درمیان شروع ہوگی۔ اس دوران روزانہ زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار عقیدت مند سفر پر جاسکیں گے۔ ان میں دوسری ریاستوں کے زیادہ سے زیادہ 500 عقیدت مند شامل ہوسکتے ہیں۔ ایک وقت میں 600 سے زائد عقیدت مندوں کو ماتا کی عمارت پر جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریاستی انتظامیہ نے منگل کو ریاست میں مذہبی مقامات کے کھولنے کی اجازت کے ساتھ ہی ایک واضح اور سخت معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) جاری کیا ہے۔ ریاست کے ہر ضلع میں مذہبی مقامات کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس کے بعد شری ماتا وشنو دیوی، چرار شریف، حضرت بل، ننگالی صاحب، شاہدرہ شریف، شیوکھوڑی بھی کھولی جائیں گی۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی ممبر سکریٹری برائے ایگزیکٹو کمیٹی سمرندریپ سنگھ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جج ایس او پی کی پیروی کریں گے۔ انہیں یہ حق بھی حاصل ہوگا کہ وہ کورونا سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر کسی بھی مذہبی مقام کو بند کردیں۔
اندراج کے بغیر کسی مذہبی سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔ وشنو دیوی یاترا کے لئے رہنمائے اصول پر عمل درآمد شری ماتا وشنو دیوی شرائن بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ریاسی کے ضلع جج کو نافذ کرانا ہوگا۔ فی الحال زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار عقیدت مندوں کو 30 ستمبر تک وشنو دیوی کی زیارت کرنے کی اجازت ہوگی۔ دوسری ریاستوں سے آنے والے عقیدت مندوں کو کووڈ 19 کے مطلوبہ ٹیسٹ سمیت دیگر قواعد پر عمل کرنا لازمی ہے۔
چادریں اور کمبل نہیں لے سکیں گے
صرف ان عقیدت مندوں کو ماتا وشنو دیوی کی زیارت کی اجازت دی جائے گی جنکی کووڈ 19 کی منفی رپورٹ آئے گی۔ عقیدت مندوں کو کمبل یا چادر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ درشن کے بعد انہیں عمارت میں نہیں رہنے دیا جائے گا۔ جموں و کشمیر کے ریڈ زون اضلاع سے آنے والے عقیدت مندوں کو ضروری ٹیسٹ سے گزرنا پڑے گا۔ سفر کے روٹ پر ٹیسٹ کی سہولت بھی ہوگی۔ اس دوران رینڈم ٹیسٹ ہوں گے۔
حفاظتی کمیٹی تشکیل دینی ہوگی
مذہبی تنظیمیں، ٹرسٹ اور بورڈ متعلقہ ضلع ججوں کے مشورے سے عقیدت مندوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کا تعین کیا جائے گا۔ مذہبی تنظیموں کو کوڈ 19 حفاظتی کمیٹیاں تشکیل دینا ہوں گی جو حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پی کو یقینی بنائیں گی۔
ان ہدایات پر عمل کرنا ہے
- ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے بزرگ، حاملہ خواتین اور 10 سال سے کم عمر کے بچے مذہبی زیارت پر نہیں جاسکیں گے۔
- عقیدتمندوں کو ایک دوسرے سے چھ فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا اور ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
- مذہبی مقامت پر صرف وہی جا سکیں گے جن میں کورونا وائرس کی کوئی علامات نہیں ہوگی۔
- داخلے سے قبل ہاتھ پیر صابن اور پانی سے دھونا ہوگا۔ یہ سہولت متعلقہ بورڈ یا ادارہ مہیا کرائے گا۔
- بتوں اور مذہبی مقدس کتابوں کو چھونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
- آئندہ حکم نامے تک مذہبی مقامات پر بڑی تقریب کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔
- چرنامریت یا پرساد تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
- مذہبی مقامات کو وقت وقت پر صاف ستھرا کرنا پڑےگا۔
- آروگیہ سیٹو ایپ تمام عقیدت مندوں کے لئے لازمی ہوگا۔
- عقیدتمندوں کے ذریعہ چھوڑے گئے ماسک یا دستانے کا نپٹارہ کرنا ہوگا۔
- تمام مذہبی مقامات پر عقیدمندوں کی فہرست ان کے موبائل نمبر کے ساتھ بنانی ہوگی۔
- اگر کوئی کورونا مثبت پایا جائے تو اسے فوراً قریب کے صحت مراکز میں داخل کرانا ہوگا۔