ادھم پور: جموں و کشمیر کے ضلع ادھم پور کے پنچیری میں مشتبہ حالت میں ایک نوجوان کی موت کے سلسلے میں منگل کو متوفی کے لواحقین اور مقامی لوگوں نے تقریباً چار گھنٹے تک اودھم پور-پنچیری سڑک کو بند کرکے مظاہرہ کیا۔ انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے سخت کارروائی کی جائے۔ Youth dies in suspicious circumstances in Udhampur
اس دوران اے ایس پی موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو سمجھایا۔ وہیں منگل کی صبح ضلع اسپتال میں لاش کا پوسٹ مارٹم کر کے اسے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ منگل کو کرن سنگھ (20) ولد کھجور سنگھ کی لاش جنگل میں مشکوک حالات میں لٹکی ہوئی ملی۔ اہل خانہ کو جب اس کا علم ہوا تو انہوں نے مقامی مُلکھ راج پر قتل کا الزام عائد کیا۔
جب پی ایچ سی کے ڈاکٹر کو بھی معاملہ مشکوک لگا تو انہوں نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ضلع اسپتال بھیج دیا۔ منگل کی صبح جب ڈاکٹر پوسٹ مارٹم کرنے پہنچے تو متوفی کے لواحقین نے ملکھ راج اور اس کے اہل خانہ پر سنگین الزامات لگائے۔ متوفی کے بڑے بھائی سکندر سنگھ نے بتایا کہ پیر کی صبح ملکھ راج اپنی بیوی کے ساتھ گھر آیا اور کرن سنگھ کو اپنی بیٹی کے لاپتہ ہونے کی وجہ بتائی۔ وہ کرن کو دھمکی دے رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Four Dead in Bhagalpur: بھاگلپور میں مشتبہ حالات میں چار کی موت
پولیس نے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد مُلکھ راج کی بیوی سنتوش دیوی اور بہنوئی سریندر کمار کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ ملکھ راج دوسرے دن بھی پولیس کی حراست میں رہا۔ ملکھ راج جموں و کشمیر پولیس میں بطور ایس پی او کام کر رہا ہے اور اس وقت تحصیل مونگری میں تعینات ہیں۔'