واضح رہے کہ 13 کلومیٹر شاہراہ عام گاڑیوں کے لیے پانچ ماہ قبل بند کردیا گیاتھا۔
آمدورفت کی بحالی کے ساتھ ہی سینکڑوں چھوٹی بڑی گاڑیوں میں سوار سیاح سونمرگ میں برفیلے پہاڑوں سے لطف اندوز ہوئے۔
ایس ڈی ایم کنگن مسرت ہاشم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ صبح گیارہ بجے سے لے کر دوپہر 3 بجے تک شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ سونمرگ میں آئندہ ہفتے تک بجلی اور پانی کی سپلائی کو بحال کر دیا جائے گا
اس شاہراہ کو ہر برس دسمبر میں برف باری کی وجہ سے بند کر دیا جاتا ہے۔
شاہراہ کے کھلتے ہی سیاح اور دیگر مسافروں کی گاڑیاں سونمرگ کی طرف روانہ ہوئیں۔
سیاحت کے پیشے سے وابستہ لوگوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے شاہراہ کو کھولنے میں کافی تاخیر کی جس کی وجہ سے ان کی روزی متاثر ہوئی۔
ان کا کہنا ہے کہ اپریل کے آتے آتے سونمرگ میں برف کافی حد تک پگھل چکی ہے اور اس سے شعبہ سیاحت کو کافی نقصان اٹھانا پڑے گا ۔
انہوں نے انتظامیہ سے مطابلہ کیا ہے کہ سونمرگ میں بنیادی سہولیات کو جلد سے جلد مہیا کیا جائے ۔
گر چہ سونمرگ کا سیاحتی نقشے میں ایک اہم مقام ہے تاہم اس کو کھولنے میں انتظامیہ نے دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا۔