حیدرآباد: وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی صدر وائی ایس شرمیلا نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کالیشورم پروجیکٹ کی تعمیر میں ہوئی بدعنوانیوں کی سی بی آئی اور ای ڈی سے تحقیقات کروائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی تعمیر میں رشوت خوری ہوئی ہے۔ اس موقع پر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی لیڈروں اور کارکنوں نے نعرے لگائے۔ شرمیلا نے وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھر راو پر کالیشورم پروجیکٹ کے نام پر ہزاروں کروڑ روپئے کمیشن وصول کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ری ڈیزائننگ کے نام پر کالیشورم پروجیکٹ کی لاگت تین گنا کر دی گئی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کالیشورم پروجیکٹ صرف کمیشن کے لیے بنایا گیا تھا۔ یہ پروجیکٹ ملک کا سب سے بڑا گھوٹالہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 38 ہزار کروڑ کے پروجیکٹ کو بڑھا کر ایک لاکھ 50 ہزار کروڑ کردیا گیا ہے۔پروجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں تین گنا اضافہ کیا گیا ہے۔اس پروجیکٹ سے لوگ بے گھر ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ یہ پروجیکٹ بغیر معیار کے بنایا گیا اور ہر سال ہزاروں ایکڑ کی فصلیں زیر آب آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: YS sharmila Slams KCR کے سی آر کو وزیراعلی بننے سے روکنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی، شرمیلا
اس پروجیکٹ کے ذریعہ وزیراعلی آر نے تلنگانہ کے ساتھ ساتھ ملک کے عوام کو بھی دھوکہ دیا ہے اور یہ 2 جی اور کوئلہ گھوٹالہ سے بھی بڑا گھوٹالہ ہے۔ پروجیکٹ کو ری ڈیزائن کرنے کے نام پر ایک لاکھ 20 ہزار کروڑ کی لاگت سے صرف 18 لاکھ 25 ہزار 700 ایکڑ اراضی کو پانی فراہم کرنے کے لیے یہ پروجیکٹ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اتنا خرچ کرنے کے بعد کالیشورم کے ذریعہ صرف ایک لاکھ 50 ہزار ایکڑ اراضی کو پانی دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کاموں کے آڈٹ کی ضرورت ہے۔
یو این آئی