ایک طرف یہ شہر انفارمیشن ٹیکنالوجی میں دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے تو دوسری جانب تاریخی عمارتوں اور قدیم ثقافتوں میں یہ شہر اپنی مثال آپ رکھتا ہے۔
ان تمام کے حثیتوں کے باوجود اس شہر کی کسی بھی عمارت کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔ تاریخی عمارتوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم 'انٹیک' نے حکومت تلنگانہ پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرے۔
اس موقع پر دانشور طبقے کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت اگر اس پر سنجیدگی سے کام کرتی ہے تو اس سے خطیر آمدنی سیاحت کے ذریعے حاصل ہوگی۔
اس سلسلے میں تاریخی عمارات پر مشتمل ایک تصویری نمائش بھی کی گئی۔