حیدرآباد: چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوچکا ہے۔ ان ریاستوں میں صرف تلنگانہ میں ہی زیادہ تعداد میں مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
تلنگانہ میں حکمراں بی آر ایس کی حلیف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے اتوار کو ووٹوں کی گنتی کے دوران نو اسمبلی حلقوں میں سے تمام سات سیٹوں پر قبضہ برقرار رکھا۔ مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے چھوٹے بھائی موجودہ رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی نے اپنے چندرائن گٹہ حلقہ سے 81,467 ووٹوں کی اکثریت سے جیت حاصل کی اور دیگر تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی ضمانت ضبط کرادی۔
پرانے شہر کے حلقہ یاقوت پورہ میں پوری ریاست میں انتخابات کے دوران سب سے زیادہ ووٹنگ درج ہوئی ہے۔ جوبلی ہلز حلقہ اسمبلی سے مجلس کے امیدوار ایم راشد فراز الدین اور کانگریس کے امیدوار محمد اظہر الدین کو شکست کو سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ نظام آباد اربن حلقہ سے بھی کانگریس کے امیدوار محمد علی شبیر اور دیگر مسلم امیدوار کامیاب نہ ہوسکے جبکہ اس حلقہ سے بی جے پی کا امیدوار کامیاب ہوگیا۔
- تلنگانہ میں کامیاب مسلم امیدوار
- اکبر الدین اویسی۔ چندرائن گٹہ
- میر ذوالفقار علی۔ چار مینار
- محمد مبین۔ بہادرپورہ
- احمد بن عبد اللہ بلعلہ۔ ملک پیٹ
- محمد ماجد حسین۔ نامپلی
- جعفر حسین۔ یاقوت پورہ
- کوثر محی الدین۔ کارواں
- راجستھان میں مسلم امیدوار
ریاست راجستھان میں کانگریس پارٹی نے کافی تعداد میں مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا جن میں درجہ ذیل مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
- امین کاغذی۔ کشن پول حلقہ
- رفیق خان۔ آدرش نگر
- زبیر خان۔ رام گڑھ
- ذاکر حسین۔ گشاوت مکرانہ
- حکم علی خان۔ فتح پور
- یونس خان۔ دیدوانہ آزاد امیدوار
مزید پڑھیں: تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے مجلس کا سات حلقوں پر قبضہ برقرار
راجستھان میں سنہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں 9 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے تھے جن میں 2023 کے اسمبلی انتخابات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر دو مسلم دو امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جبکہ بی جے پی نے مدھیہ پردیش میں کسی بھی مسلم شخص کو امیدوار نہیں بنایا ہے۔
- عاطف عارف عقیل۔ اتر بھوپال
- عارف مسعود۔ وسطی بھوپال