اس برس گرمی کے موسم کا آغاز قبل از وقت ہی ہو گیا۔ فروری کے ماہ سے ہی دھوپ کی شدت دیکھی گئی۔ رفتہ رفتہ اس میں مزید اضافہ ہوا۔ گرمی کے آغاز کے ساتھ ہی ریاست کے آبی وسائل میں کمی واقع ہونے لگی۔ اس کے باعث ریاست کے اضلاع میں تین دن میں ایک مرتبہ پانی دیا جا رہا ہے۔
پروین کمار نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ شہر کے چند حصوں میں پانی کی سربراہی کے آبی ذخائر سنگور اور منجیرا سوکھ چکے ہیں۔ اس کی وجہ سے محکمہ آبر سانی کو یہ فیصلہ لینا پڑا، تاہم حکومت کی اس سلسلے میں بروقت کارروائی کی وجہ سے گوداوری اور کرشنا کے علاوہ شہر کے قدیم آبی ذخائر حمایت ساگر اور عثمان ساگر سے بھی پانی حاصل کیا جا رہا ہے۔ جو آئندہ 2 ماہ کے لئے کافی ہو گا اور ریاست کے عوام کو پانی کی قلت کا سامنا نہیں ہوگا۔
انہوں نے عوام سے پانی کا تحفظ کرنے اور احتیاط سے برتنے کی اپیل کی ہے۔