حیدرآباد کے ہائی ٹیک سٹی کے قریب واقع گٹلہ بیگم پیٹ میں عالمگیر مسجد جس کے تحت 90 ایکڑ اراضی کی ملکیت تنازعہ کا شکار ہے۔ ہائی کورٹ نے حال ہی میں فیصلہ سنایا اور یہ فیصلہ وقف بورڈ کے خلاف رہا، اس معاملے میں بورڈ اس اراضی پر اپنا دعویٰ ثابت نہیں کرسکا۔
ہائی ٹیک سٹی جیسے علاقے میں ہونے کی وجہ سے ان اراضی کی قیمت کروڑوں روپے میں ہے، یہاں ایک ایکڑ کی قیمت تقریباً پچاس کروڑ ہے۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے مسلم طبقے میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
ملت کے درد مند افراد نے اس فیصلے کو وقف بورڈ کی لاپرواہی اور ملت کا بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس معاملے میں موثر پیروی کی جاتی تو فیصلہ کچھ اور ہوتا۔
سینئر صحافی محمد یوسف نے اس معاملے میں رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر فیصلہ وقف بورڈ کے حق میں آتا تو مسلم طبقے کی ترقی و فلاح کے کئی ایک کارنامے انجام دیئے جا سکتے تھے، تاہم بورڈ نے اس سلسلے میں سستی کا مظاہرہ کیا جس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔ انہوں نے وقف ریکارڈ کے ڈیجیٹلائز نہ کئے جانے پر شدید تنقید کی۔