ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں واقع درگاہ حضرت سید شاہ یوسفینؒ کا سالانہ عرس شریف ہر برس 5، 6، 7، ذی الحجہ کو منایا جاتا ہے۔ ہر برس تاریخی مکہ مسجد میں 5 ذی الحجہ کو بعد نماز عصر صندل نکالا جاتا ہے۔ اس صندل میں لاکھوں عقیدت مند شریک ہوتے ہیں۔
شہر حیدرآباد کو اولیاء کرام کا شہر کہا جاتا ہے۔ درگاہ کے متولی شبیر حسینی نے کہا کہ اس برس عرس حضرت یوسفینؒ کا صندل مکہ مسجد سے نہیں نکالا جائے گا- کورونا وائرس کے سبب حکومت کی جانب سے صندل نکالنے کی اجازت نہیں ہے- درگاہ کے خادم اور مخصوص لوگوں کے ساتھ عرس کی تقاریب منعقد ہوگی۔ 4 ذی الحجہ کو آستانۂ درگاہ یوسفینؒ زائرین کے لیے بند کر دی جائے گی اور 7 ذی الحجہ کو زائرین کے لیے درگاہ کھول دی جائے گی۔
متولی حسن شبیر حسینی نے زائرین سے اپیل کی ہے کہ وہ سماجی فاصلے کے ساتھ ساتھ ماسک کا بھی استعمال کریں-
بتا دیں کہ سنہ 1686 کو قطب شاہی آخری حکمران ابوالحسن تانا شاہ اور اورنگ زیب کے درمیان جنگ ہوئی تھی۔ اس جنگ میں حضرت سید شاہ یوسفؒ اور حضرت سید شاہ شریف الدینؒ دو دوست تھے۔ آپ حضرات اورنگ زیب کی فوج میں خدمات انجام دیا کرتے تھے- حیدرآباد کے تاریخی قلعہ گولکنڈہ کی جنگ میں اپنی مخصوص دعاؤں سے عالمگیر کو فتح حاصل ہوئی تھی اور آپ کی شان میں ایک مشہور واقعہ ہے کہ 40 دن آپ نے آندھیوں میں چراغ کو روشن کیا اور قرآن مجید کی تلاوت کرتے رہے۔