صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے راشٹرپتی بھون میں ڈاکٹر ذاکر حسین ( پیدائش: 8 فروری 1897۔ وفات : 3 مئی 1969) کے پورٹریٹ کے سامنے گلہائے عقیدت پیش کیے۔
ماہر تعلیم اور ماہر معاشیات ڈاکٹر ذاکر حسین کی پیدائش حیدر آباد میں 8 فروری 1897 کو ہوئی۔ ابتدائی تعلیم انھوں نے حیدرآباد میں ہی حاصل کی جب کہ ہائی اسکول کی تعلیم انھوں نے ایٹاوہ سے مکمل کی۔ اس کے بعد کی تعلیم انھوں نے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج سے حاصل کی، جو کہ بعد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو) بنی۔
آزاد بھارت کے تیسرے سابق صدر ڈاکٹر ذاکر حسین کا تعلق پوری زندگی میں دو اداروں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو) اور جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے ساتھ رہا ہے۔
انہوں نے بھارت کی تحریک آزادی میں زبردست خدمات انجام دیں۔ وہ ایک زبردست اسکالر ہی نہیں تھے، بلکہ ایک ماہر تعلیم بھی تھے۔
مئی 1962 میں انھوں نے نائب صدر جمہوریہ ہند کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ اس کے بعد 1967 میں جب وہ صدر جمہوریہ ہند منتخب ہوئے تو تب بھی مئی کا ہی مہینہ تھا اور پھر اسی ماہ کی 9 تاریخ کو ان کی کامیابی کا اعلان ہوا جس کے بعد 13 مئی کو انھوں نے حلف وفاداری اٹھایا۔
- ڈاکٹر ذاکر حسین کو 1963 میں بھارت کا سب سے بڑا اعزاز بھارت رتن سے نوازا گیا۔
- سنہ 1957 تا 1962 تک ڈاکٹر ذاکر حسین کو ریاست بہار کا گورنر بنایا گیا۔
- آزاد بھارت میں تیسرے صدر جمہوریہ 13 مئی 1967 سے 3 مئی 1969 تک برقرار رہے۔
معروف ماہر تعلیم محمد آصف ا قبال کے مطابق ' ڈاکٹر ذاکرحسینؒ کی شخصیت کے کئی پہلو نمایاں ہیں مثلاً ماہر معاشیات، ماہر سیاست اور ماہر تعلیم۔ ڈاکٹر صاحب نے تعلیم کو تین درجوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا معلومات اکٹھا کرنا، دوسرا تجزیہ اور تحقیق کے ذریعے ان معلومات کا جوہر اخذ کرنا اور تیسرا اس جوہر سے ایک اخلاقی شخصیت کی تعمیر کرنا۔ اگر یہ تینوں عملی طور پر کسی انسان میں ظاہر ہوں تو وہ انسان تعلیم یافتہ کہا جاسکتا ہے'۔