مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں آٹھواں تھیٹر ورکشاپ جاری ہے۔ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے طلباکی پوشیدہ صلاحیتوں کو اس ورکشاپ کے ذریعے اجاگر کیا جارہا ہے۔
طلبا نے کہا کہ تھئیٹر کے ذریعے انہیں نہ صرف اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو پہچاننے میں مدد ملتی ہے بلکہ ان کی خود اعتمادی میں بھی بے حد اضافہ ہوا ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبہ تہذیب و ثقافت میں تھئیٹر کے ماہر استاد انیس احسن اعظمی نے اردو تھیٹر کو سماج کا آئینہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ کے ذریعہ سماج کی اچھائیوں اور برائیوں سے واقف کرایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج بھی ملک میں اردو ڈرامہ و تھیٹر کو مقبولیت حاصل ہے اور باقاعدہ اردو ڈرامے منعقد کئے جاتے ہیں۔
انیس اعظمی نے اردو ڈراموں کو ہندی کا نام دئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں باقاعدہ تھئیٹر کورس کے آغاز کا منصوبہ ہے اور عنقریب اس کا آغاز ہوگا۔