حیدرآباد: نظام میر عثمان علی خان کے ساتویں پوتے اور آخری نظام شہزادہ میر علی خان مکرم جاہ بہادر (میر برکت علی خان) 89 برس کی عمر میں ترکی میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے ہفتے کی نصف شب استنبول میں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ جسد خاکی منگل کو استنبول سے شمس آباد حیدرآباد لایا گیا۔ آخری نظام شہزادہ مکرم جاہ کا جسد خاکی استنبول سے حیدرآباد لاکر خلوت پیلس میں رکھا گیا ہے۔ عام لوگوں کو بدھ کی صبح 8 بجے سے دوپہر 1 بجے تک میت دیکھنے کی اجازت ہے۔ 3 گھنٹے بعد ان کی میت کو مکہ مسجد لایا جائے گا۔ مکرم جاہ کی خواہش کے مطابق ان کی آخری رسومات کے طور پر ان کے والد اعظم جاہ کی قبر کے پاس ان کی تدفین کی جائیں گی۔ عصر کی نماز کے بعد ان کی تدفین عمل میں آئے گی۔
مکرم جاہ 6 اکتوبر 1933 کو عثمان علی خان کے بڑے بیٹے اعظم جاہ اور در شہوار کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کی والدہ در شہوار ترکی (سلطنت عثمانیہ) کے آخری سلطان عبدالمجید کی بیٹی تھیں۔ عثمان علی خان کے دو بیٹے تھے۔ اعظم جاہ اور معظم جاہ۔ اعظم جاہ کے بیٹے مکرم جاہ کو عثمان علی خان نے آٹھواں نظام قرار دیا تھا۔ جب تک حکومت ہند نے 1971 میں بھارت میں شاہی خاندان کے رواج اور راج واڑے کو جب تک ختم نہیں کیا۔ اس وقت تک وہ آٹھویں نظام کے عہدے پر فائز تھے، مکرم جاہ کو سرکاری طور پر حیدرآباد کے شہزادے کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ان کی چار بیویاں ہیں، (اسرا، ہیلن، مانولیا اونور، آرکڈ) اور ان کے پانچ بچے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Burial of Mukarram Jah وزیر اعلی کے سی آر نے مکرم جاہ بہادُر کو خراج عقیدت پیش کیا