تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں ابراھیم قلی قطب شاہ Ibrahim Quli Qutb Shah کے دور میں تعمیر کی جانے والی حیدرآباد میں کئی مساجد ہیں جس میں احاطے گنبد قطب شاہی میں کئی مساجد ہیں جس میں مسجد طیبیہ Tayyaba Mosque in Hyderabad ہے جو پانچ سو برس قدیم ہے، خستہ حالی کا شکار ہے۔ مسجد کے مینار بوسیدہ ہوتے جارہے ہیں۔ اور مسجد کی دیواریں کمزور پڑتی جارہی ہیں جبکہ اندرونی حصے میں پانی داخل ہوتا ہے۔ Walls of the Mosque are Getting Weaker
یہ مسجد احاطے گنبد قطب شاہی میں داخلے کے بعد دوسری مسجد ہے یہ مسجد کئی سالوں سے غیر آباد تھی 14 سال قبل مقامی مسلمانوں نے مسجد کو آباد کیا- اس مسجد میں تعمیراتی سامان رکھا جارہا تھا اور مسجد کو گیٹ نہیں تھی جس کی وجہ آوارہ کتے مسجد میں داخل ہو جاتے تھے-
مقامی مسلمانوں نے مسجد کی صاف صفائی کرتے ہوئے مسجد میں نماز پڑھنا شروع کیا جو ابھی تک جاری و ساری ہے۔ مسجد کمیٹی کے صدر محمد ناصر نے کہا کہ مسجد میں پانچ وقت کی نماز ادا کی جاتی ہے اور جمعہ کے دن سات سو مسلمان نماز جمعہ ادا کرتے ہیں۔ لیکن محکمہ آثار قدیمہ اور آغا خان ٹرسٹ نے مسجد کی تعمیرات کا کام کرنے سے روک دیا۔
مسجد میں وضو خانہ، ٹین شیڈ اور بیت الخلاء میں فرش موجود نہیں۔ 14 سال سے مسجد میں اسی طرح نماز ادا کی جارہی ہے- محمد ناصر نے کہا کہ رمضان المبارک قریب ہے اور محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔اور مسجد کو آنے والے مصلیان کو پارکنگ کی جگہ فراہم نہیں کی جارہی ہے-
چودہ سال سے مصلیان تکلیف سے گزر رہے ہیں ہیں۔ مسجد میں ڈیرے ڈال کر نماز ادا کی جاتی ہے- ٹین شیڈ نہ ہونے کی وجہ سے مصلیان کو دھوپ میں نماز ادا کرنا پڑتا ہے-
محکمہ آثار قدیمہ اور آغا خان ٹرسٹ نے مسجد میں تعمیری کام کا وعدہ کیا لیکن کام شروع نہیں کیا جارہا ہے- مسجد کمیٹی کے ذمہ داروں نےمحکمہ آثار قدیمہ اور تلنگانہ حکومت سے مسجد کی تعمیرات آبپاشی، ٹین شیڈ،وضو خانہ، طہارت خانہ تعمیر کروانے اور مصلیان مسجد کو پارکنگ کی جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا-