سعودی عرب میں حادثہ کا شکار ہونے والے تلنگانہ کا ایک ورکرنے کمپنی سے معاوضہ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
نظام آباد ضلع کے مکلور منڈل کے دھرمورا گاوں سے تعلق رکھنے والا سی ہنمنتلو خلیجی ملک میں بلدیہ کمپنی میں ملازم تھا۔25جنوری 2016کو اس کو ڈیوٹی کے دوران ایک کار نے ٹکر دے دی جس کے بعد اس کا علاج سعودی عرب میں تقریبا 6ماہ ہوا جس کے بعد اس کو بھارت واپس بھیج دیاگیا۔
حادثہ کے نتیجہ میں اس کے جسم کا نچلا حصہ متاثر ہوگیا۔پرواسی مترا لیبر یونین کے نمائندوں ڈی کرن اور اے بابو راو پر مشتمل ایک وفد نے اس سے ملاقات کرتے ہوئے اس معاملہ کو اٹھانے کی یقین دہانی کروائی۔
انہوں نے ایک تفصیلی میل بھارتی سفارت خانہ کے اعلی عہدیداروں کو روانہ کرتے ہوئے عدالت میں اس کے معاوضہ کے دعوی کے موقف کو جاننا چاہا۔اس نے دعوی کیا کہ پاور آف اٹارنی دینے کے علاوہ اس نے اس حادثہ سے متعلق تمام دستاویزات اس کے آجر کو سعودی عرب میں علاج کے دوران فراہم کئے تاہم تاحال کوئی بھی معاوضہ اس کو فراہم نہیں کیاگیا۔
ہنمنتلو نے کہا کہ اس کی بیوی اور تین بیٹیاں اسی پر منحصر ہیں۔اس کے دوست اور رشتہ دار اس کی مالی اعانت علاج کے اخراجات اور دیگر اخراجات برداشت کررہے ہیں۔