اردو کا گہوارہ کہلانے والے شہر حیدرآباد میں اردو وقت کے ساتھ ساتھ ناپید ہوتی جا رہی ہے نئی نسلوں میں اب یہ صرف بولی بن کر رہ گئی ہے۔
نوجوان طبقہ اس زبان کو لکھنے اور پڑھنے سے قاصر ہے اردو زبان کی بقا اور آنے والی نسلوں میں اس کے فروغ کے لیےتلنگانہ اردو اکیڈمی کی جانب سے گرمائی کلاسز کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے۔ شہر حیدرآباد میں اردو اکیڈمی کے پچاس سنٹرز قائم کیے گئے ہیں جبکہ ریاست میں جملہ سینٹرز کی تعداد 75 ہے
ایک طویل عرصے کے بعد اردو اکیڈمی دوبارہ متحرک ہوئی ہے جس کے تحت صدرنشین تلنگانہ اردو اکیڈمی کی نگرانی میں اردو کے فروغ کے لیے کئی منصوبے ترتیب دیے گئے ہیں۔
صدرنشین تلنگانہ اردو اکیڈمی مولانا عبدالرحیم انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے اکیڈمی کے نئے منصوبوں سے واقف کروایا۔