تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے سی آر کی صدارت میں جکمہ فیناسن کے عہدیداروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے موقع پر کے چندرشیکھر راؤ کو آگاہ کیا گیا کہ حالیہ سیلاب و بارش کی وجہ سے شہر حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے لیکن مرکزی حکومت نے راحت کاری کے کاموں کی انجام دہی کےلیے ابھی تک ایک پیسہ کی بھی مدد نہیں کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے پرگتی بھون میں محکمہ فینانس کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے سیلاب کے متاثرین میں امداد تقسیم کرنے کا جائزہ لیا۔ عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ مرکز سے کوئی امداد تقسیم نہیں ہوئی ہے۔ حال ہی میں ہوئی موسلادھار بارش سے حیدرآباد میں سیلاب سے کافی تباہی ہوئی ہے۔
ریاست میں فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ابتدائی رپورٹ میں 5 ہزار روپئے کا نقصان ہونے کا اندازہ لگاتے ہوئے ریاستی حکومت نے فوری مدد کےلیے 1350 کروڑ روپئے جاری کرنے کا وزیراعظم نریندر مودی مطالبہ کرتے ہوئے 15 اکتوبر کو ایک مکتوب ارسال کیا تھا۔ سیلاب اور بارش سے جو نقصان ہوا تھا اس پر صدر جمہوریہ، نائب صدر جمہوریہ، وزیراعظم کے علاوہ دیگر وزرا نے صدمہ کا اظہار کیا تھا۔
مرکزی ٹیم نے ریاست کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا تھا جس کے بعد امید کی جارہی تھی کہ مرکزی حکومت کی جانب سے امدادی رقم جاری کی جائے گی لیکن ابھی تک مرکز کی جانب سے کوئی امداد نہیں دی گئی۔