حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار نے کہا کہ تمام پرائیویٹ بسوں کو حاصل کیاجائے گا، جن کا تعلق اسکولز سے ہے۔
کمار نے ہڑتالی آرٹی سی ملازمین کی یونینز کی حمایت پر اپوزیشن پر شدید نکتہ چینی کی اور دعوی کیا کہ مناسب روڈ ٹرانسپورٹ سہولیات فراہم کرنے حکومت کی مساعی کامیاب رہی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں یونینز کو اکسارہی ہیں اور ہڑتال سے متعلق امور پر عوام کو گمراہ کررہی ہیں۔
انہوں نے بی جے پی اور کانگریس سے یہ جاننا چاہا کہ آیا وہ ٹرانسپورٹ خدمات عوام کو فراہم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلی نے کبھی بھی یہ نہیں کہا تھا کہ 'آرٹی سی کو حکومت میں ضم کیاجائے گا'۔
اجئے کمار نے کہا کہ 'حکومت خود کی 2969بسیں چلارہی ہے، 1588کرایہ کی بسیں اور 798پرائیویٹ بسیں چلائی جارہی ہیں۔علاوہ ازیں 2000سے زائد اضافی بسیں بھی چلائی جارہی ہیں۔دیگر گاڑیوں کے زمرہ میں سات نشستی آٹوز اور کیبس شامل ہیں۔
اجئے کے مطابق 'گاڑی کا کوئی بھی مالک روزانہ کے پرمٹ کو 100روپئے اداکرتے ہوئے حاصل کرسکتا ہے اور وہ اس کے بعد مسافرین کو اپنی گاڑی میں بٹھاسکتا ہے۔حکومت مزید پرائیویٹ ڈرائیورس اور کنڈکٹرس کی خدمات حاصل کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنایاجائے گاکہ آئندہ چند دنوں میں ہڑتال سے پہلے جیسی صورتحال پیداہوجائے'۔
دسہرہ کی تعطیلات کے دوران عوام کے سفر کے منصوبہ میں رکاوٹ ڈالنے یونینوں کی کوششوں کے باوجود ایک جامع منصوبہ پر عمل کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ کے چیلنجز سے نمٹا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : تلنگانہ: ناتجربہ کار ڈرائیورز حادثات کی اصل وجہ ہیں
اجئے کمار نے اعتراف کیا کہ ' بعض چھوٹے مسائل ہیں، انہوں نے کہاکہ ان مسائل کو جلد ہی حل کرلیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ڈرائیورز اور کنڈکٹرز کی تقرری کرتے ہوئے ان کو فوری طورپر تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ آرٹی سی خدمات کو آسان بنایاجاسکے'۔
آرٹی سی ملازمین کی تنخواہوں کے مسئلہ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیرموصوف نے کہاکہ حکومت نے 4 اکتوبر کو ہی اپنی پالیسی واضح کردی تھی۔انہوں نے ہڑتال کرنے والے 48 ہزار سے زائد ملازمین کی تنخواہوں کے بارے میں حکومت کے کسی بھی فیصلہ پر کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا اور کہا کہ 'حکومت جلد ہی مسائل پر فیصلہ کرے گی'۔