تلنگانہ آرٹی سی کے تقریبا 12ملازمین ڈیوٹی پر لوٹے ہیں۔ دو دن پہلے ہوئے ریاستی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی کے چندرشیکھر راو نے ہڑتالی ملازمین سے ملازمت پر لوٹنے کی اپیل کی تھی جس کے لیے انہوں نے منگل تک کی مہلت دی تھی اور کہاتھا کہ منگل کی شب تک ملازمت سے رجوع ہونے والے ملازمین کا مستقبل بہتر ہوگا۔
یونین کے فیصلہ کے ساتھ جانے والے اپنی زندگی اور خاندان کو تباہ کرلیں گے۔اگر منگل تک ملازمت سے ہڑتالی ملازمین رجوع نہیں ہوں گے تو ان کو دوبارہ ملازمت پر نہیں لیاجائے گا۔
وزیراعلی کی اس اپیل کے بعد اتوار کی صبح کے علاوہ اتوار کی شب کو بھی کئی ہڑتالی ورکرس ڈیوٹی پر رجوع ہوگئے۔ڈیوٹی پر لوٹنے والوں میں سب ورنگل ضلع کے ملازمین کی تعداد زیادہ ہے۔
علاوہ ازیں حیدرآباد کے اُپل ڈپو کے اسسٹنٹ منیجر کیشوکرشنا بھی اتوار کو رجوع بکار ہوگئے۔کاماریڈی اور ستوپلی کے دو ڈرائیورس جو بالترتیب مریال گوڑہ اور سدی پیٹ میں خدمات انجام دیاکرتے تھے بھی ڈیوٹی سے رجوع بکار ہوگئے۔
جی ایچ ایم سی کے حدود میں کام کرنے والے ڈرائیور سید احمد بھی اتوار کو رجوع بکار ہوگئے۔سدی پیٹ کے کنڈکٹر بالا وشویشوری نے کہا کہ مالیاتی مسائل کے سبب وہ ڈیوٹی سے رجوع ہورہی ہیں۔دوسری طرف آرٹی سی ملازمین کی جے اے سی نے واضح کیا کہ جو ملازمین سبکدوش ہونے والے ہیں وہ ڈیوٹی سے رجوع ہورہے ہیں۔ ریاست کے کئی بس اسٹینڈس میں بڑی تعداد میں ہڑتالی ملازمین کو ملازمت پر رجوع ہوتے ہوا دیکھا گیا.