ETV Bharat / state

دھرانی پورٹل: تلنگانہ کے اضلاع میں گھرگھر سروے کے نام پر تفصیلات کی طلبی - دھرانی پورٹل کے آغاز

مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعلی تلنگانہ چندر شیکھر راؤ نے حالیہ دنوں میں سرکاری عہداروں کو ہدایت دی تھی کہ دیہی اور شہری علاقوں میں مکانات، پلاٹس، اپاٹمنٹس،فلیٹس اور دیگر غیر زرعی جائیدادوں کے رجسٹریشن کو بہتر بنایا جائے تاکہ عوام کو ان کی جائیدادوں کے آئن لائن رجسٹریشن میں مدد ملے۔

Telangana officials rush to complete NAPR survey ahead of Dasara
دھرانی پورٹل: تلنگانہ کے اضلاع میں گھرگھر سروے کے نام پر تفصیلات کی طلبی
author img

By

Published : Oct 1, 2020, 6:33 PM IST

حافظ پیر شبیر احمد نے بتایا کہ کے سی آر نے کہا کہ دھرانی پورٹل کے آغاز کا مقصد اراضیات کے ریکاڈس کو شفاف بنانا تھا مگر دھرانی پورٹل میں اندراج کے نام پر بعض اضلاع سے یہ اطلاعات مل رہی ہے کہ سرکاری اہلکار سروے کرتے ہوئے گھر گھر پہنچ کر گھروں سے اور ارکان خاندان کے متعلق تفصیلات اکھٹا کررہا ہے جس سے اضلاع کے مسلمانوں میں تشویش پائی جارہی ہے۔

ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس پر وضاحت کریں اور عوام میں پائی جانی والی تشویش کو دور کرے کیونکہ حکومت نے صرف ایل آر ایس اسکیم کا اعلان کیا ہے اس کا اطلاق صرف زرعی وغیر زرعی ارضیات وجائیدادوں پر ہوتا ہے اس اسکیم کا گھروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھروں کیلئے بی آر ایس اسکیم ہوتی ہے۔یہ معاملہ ہائیکورٹ میں ابھی زیر التواء ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ فورا سرکاری اہلکاروں سے اس کی وجوہات طلب کرے۔اگر حکومت کی جانب سے کوئی سرکیولر جاری کیا گیا تو اس کے تعلق سے عوام میں شعور بیدار کریں۔

دھرانی پورٹل میں اندراج کے نام پر گھر گھر پہونچ کر جو تفصیل حاصل کررہی ہیں جو درجہ ذیل ہیں (1) مکان کے رجسٹر یشن دستاویزات یا پٹہ پاس بک کی تفصیلات (2) مالک مکان اور اس کے ارکان خاندان کے آدھا کارڈس (3) شناختی کاڈر (4) مالک مکان کی پاسپورٹ تصویر (5) ٹیکس رسید (6) نل اور بجلی کے بل کی رسید (7) فوڈ سکیورٹی کاڈر (8) جن دھن بینک اکاؤنٹ پاس بک (9) جاب کاڈر کی تفصیلات (10) آسراپنشن کی تفصیلات (11) مالک مکان اور متعلقین کا مکمل پتہ (12) مالک مکان کا سیل فون نمبر (13) مکان کس سال تعمیر ہوا۔

حافظ پیر شبیر احمد نے بتایا کہ کے سی آر نے کہا کہ دھرانی پورٹل کے آغاز کا مقصد اراضیات کے ریکاڈس کو شفاف بنانا تھا مگر دھرانی پورٹل میں اندراج کے نام پر بعض اضلاع سے یہ اطلاعات مل رہی ہے کہ سرکاری اہلکار سروے کرتے ہوئے گھر گھر پہنچ کر گھروں سے اور ارکان خاندان کے متعلق تفصیلات اکھٹا کررہا ہے جس سے اضلاع کے مسلمانوں میں تشویش پائی جارہی ہے۔

ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس پر وضاحت کریں اور عوام میں پائی جانی والی تشویش کو دور کرے کیونکہ حکومت نے صرف ایل آر ایس اسکیم کا اعلان کیا ہے اس کا اطلاق صرف زرعی وغیر زرعی ارضیات وجائیدادوں پر ہوتا ہے اس اسکیم کا گھروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھروں کیلئے بی آر ایس اسکیم ہوتی ہے۔یہ معاملہ ہائیکورٹ میں ابھی زیر التواء ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ فورا سرکاری اہلکاروں سے اس کی وجوہات طلب کرے۔اگر حکومت کی جانب سے کوئی سرکیولر جاری کیا گیا تو اس کے تعلق سے عوام میں شعور بیدار کریں۔

دھرانی پورٹل میں اندراج کے نام پر گھر گھر پہونچ کر جو تفصیل حاصل کررہی ہیں جو درجہ ذیل ہیں (1) مکان کے رجسٹر یشن دستاویزات یا پٹہ پاس بک کی تفصیلات (2) مالک مکان اور اس کے ارکان خاندان کے آدھا کارڈس (3) شناختی کاڈر (4) مالک مکان کی پاسپورٹ تصویر (5) ٹیکس رسید (6) نل اور بجلی کے بل کی رسید (7) فوڈ سکیورٹی کاڈر (8) جن دھن بینک اکاؤنٹ پاس بک (9) جاب کاڈر کی تفصیلات (10) آسراپنشن کی تفصیلات (11) مالک مکان اور متعلقین کا مکمل پتہ (12) مالک مکان کا سیل فون نمبر (13) مکان کس سال تعمیر ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.