ETV Bharat / state

Telangana New Secretariat تلنگانہ کا نیا سیکرٹریٹ مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگا

تلنگانہ حکومت نے تلنگانہ سکریٹریٹ کو اس طرح بنایا ہے کہ پورا ملک اس کی تعریف کرے۔ یہ نیا ڈھانچہ ریاست میں لوگوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ حیدرآباد کے لوگ اسے دیکھنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ لیکن نیا سیکرٹریٹ جتنا پرکشش ہے، اتنا ہی سخت سکیورٹی کے ساتھ محافظین کی نگرانی میں ہے۔ سیکرٹریٹ میں سکیورٹی کے انتظامات جاری ہیں۔ Telangana New Secretariat

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 18, 2023, 11:21 AM IST

حیدرآباد: تلنگانہ سکریٹریٹ کے لیے زبردست حفاظتی انتظامات کیے جارہے ہیں جسے چاروں طرف سے خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں 300 سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں ڈیجیٹل پاس جاری کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ زائرین کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ڈیجیٹل پاس دستیاب کرائے جائیں گے۔ حفاظتی انتظامات اس لیے کیے جارہے ہیں کہ سیکریٹریٹ میں داخل ہونے کے بعد اٹھائے گئے ہر قدم کو دیکھا جائے۔

فی الحال سکریٹریٹ میں داخل ہونے والے زائرین کو دستی پاسوں کی جگہ ڈیجیٹل پاس دستیاب کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کیو آر کوڈ والے پاس ایک خاص طریقے سے تیار کیے جا رہے ہیں۔ لیکن ان پاسز کی خاصیت یہ ہے کہ جن کو یہ پاس ملتے ہیں انہیں اندر جانے کے بعد جہاں چاہیں جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ اس کا مطلب یہ ہےکہ ہم جس محکمے کے افسران سے ملنے جا رہے ہیں اس سے متعلق پاسز لینے ہوں گے۔ مثال کے طور پر جو شخص آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے دفتر جانے کے لیے ڈیجیٹل پاس حاصل کرتا ہے وہ صرف اسی کے دفتر میں جا سکے گا۔ اگر آپ دوسرے دفاتر سے داخل ہونے کی کوشش کریں گے تو دروازے نہیں کھلیں گے۔ جس کے لیے الگ سے پاسز لینے یوں گے۔

الیکٹرانکس کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ اس ٹیکنالوجی کو بنانے کے لیے سخت محنت کر ریا ہے۔ اپل اسٹیڈیم میں بارکوڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور جعلی ٹکٹ بنانے کا واقعہ سامنے آیا۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس طرح کی جعلسازی کو روکنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس ڈیجیٹل پاس سسٹم کے دستیاب ہونے کے بعد اس کی انتظامی ذمہ داری کسی نجی ایجنسی کو سونپنے کا منصوبہ ہے۔

ڈیجیٹل پاسز کا عمل محکمہ پولیس کی نگرانی میں کیا جائے گا جو سیکرٹریٹ کی حفاظت کا ذمہ دار ہے۔ سیکرٹریٹ آنے والوں کی نقل و حرکت کو پولیس کمانڈ کنٹرول روم سے مانیٹر کرتی ہے۔ اس سیکرٹریٹ میں 300 سی سی ٹی وی کیمرے ہیں۔ یہ سب کمانڈ کنٹرول روم سے منسلک ہے۔ سیکرٹریٹ کا ایک ایک انچ نگرانی میں ہے۔ ڈیجیٹل پاس کے ساتھ داخل ہونے والے زائرین کتنی دیر تک سیکرٹریٹ میں رہتے ہیں؟ کس نے کس سے ملاقات کی اس کی معلومات کو ڈیجیٹل طور پر ریکارڈ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: تلنگانہ سکریٹریٹ میں قرآن خوانی و خصوصی دعا کا اہتمام

جو شخص آیا وہ دوبارہ آئے تو پرانے ریکارڈ کی بنیاد پر جو پہلے آئے تھے وہ معلوم ہو جائے گا۔ ایسی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔ ایک شخص نے کتنے دفاتر کا دورہ کیا اس کا ریکارڈ رکھا جائے گا۔ سیکرٹریٹ میں تمام محکموں میں کام کرنے والے تقریباً دو ہزار ملازمین کو خصوصی پاسز دیے جائیں گے۔ ان کو پاسز ڈائریکٹر، ایچ وی او ڈی، سیکشن آفیسر کی مختلف ملازمتوں کے مطابق تقسیم کیے جائیں گے۔ ملازم کے عہدے کی سطح کے لحاظ سے ہر سطح کے ملازم کےلیے رنگین پاس جاری کرنے کا منصوبہ ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ سکریٹریٹ کے لیے زبردست حفاظتی انتظامات کیے جارہے ہیں جسے چاروں طرف سے خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں 300 سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں ڈیجیٹل پاس جاری کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ زائرین کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ڈیجیٹل پاس دستیاب کرائے جائیں گے۔ حفاظتی انتظامات اس لیے کیے جارہے ہیں کہ سیکریٹریٹ میں داخل ہونے کے بعد اٹھائے گئے ہر قدم کو دیکھا جائے۔

فی الحال سکریٹریٹ میں داخل ہونے والے زائرین کو دستی پاسوں کی جگہ ڈیجیٹل پاس دستیاب کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کیو آر کوڈ والے پاس ایک خاص طریقے سے تیار کیے جا رہے ہیں۔ لیکن ان پاسز کی خاصیت یہ ہے کہ جن کو یہ پاس ملتے ہیں انہیں اندر جانے کے بعد جہاں چاہیں جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ اس کا مطلب یہ ہےکہ ہم جس محکمے کے افسران سے ملنے جا رہے ہیں اس سے متعلق پاسز لینے ہوں گے۔ مثال کے طور پر جو شخص آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے دفتر جانے کے لیے ڈیجیٹل پاس حاصل کرتا ہے وہ صرف اسی کے دفتر میں جا سکے گا۔ اگر آپ دوسرے دفاتر سے داخل ہونے کی کوشش کریں گے تو دروازے نہیں کھلیں گے۔ جس کے لیے الگ سے پاسز لینے یوں گے۔

الیکٹرانکس کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ اس ٹیکنالوجی کو بنانے کے لیے سخت محنت کر ریا ہے۔ اپل اسٹیڈیم میں بارکوڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور جعلی ٹکٹ بنانے کا واقعہ سامنے آیا۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس طرح کی جعلسازی کو روکنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس ڈیجیٹل پاس سسٹم کے دستیاب ہونے کے بعد اس کی انتظامی ذمہ داری کسی نجی ایجنسی کو سونپنے کا منصوبہ ہے۔

ڈیجیٹل پاسز کا عمل محکمہ پولیس کی نگرانی میں کیا جائے گا جو سیکرٹریٹ کی حفاظت کا ذمہ دار ہے۔ سیکرٹریٹ آنے والوں کی نقل و حرکت کو پولیس کمانڈ کنٹرول روم سے مانیٹر کرتی ہے۔ اس سیکرٹریٹ میں 300 سی سی ٹی وی کیمرے ہیں۔ یہ سب کمانڈ کنٹرول روم سے منسلک ہے۔ سیکرٹریٹ کا ایک ایک انچ نگرانی میں ہے۔ ڈیجیٹل پاس کے ساتھ داخل ہونے والے زائرین کتنی دیر تک سیکرٹریٹ میں رہتے ہیں؟ کس نے کس سے ملاقات کی اس کی معلومات کو ڈیجیٹل طور پر ریکارڈ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: تلنگانہ سکریٹریٹ میں قرآن خوانی و خصوصی دعا کا اہتمام

جو شخص آیا وہ دوبارہ آئے تو پرانے ریکارڈ کی بنیاد پر جو پہلے آئے تھے وہ معلوم ہو جائے گا۔ ایسی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔ ایک شخص نے کتنے دفاتر کا دورہ کیا اس کا ریکارڈ رکھا جائے گا۔ سیکرٹریٹ میں تمام محکموں میں کام کرنے والے تقریباً دو ہزار ملازمین کو خصوصی پاسز دیے جائیں گے۔ ان کو پاسز ڈائریکٹر، ایچ وی او ڈی، سیکشن آفیسر کی مختلف ملازمتوں کے مطابق تقسیم کیے جائیں گے۔ ملازم کے عہدے کی سطح کے لحاظ سے ہر سطح کے ملازم کےلیے رنگین پاس جاری کرنے کا منصوبہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.