حیدرآباد میں گزشتہ تین روز سے وقفے وقفے سے ہورہی موسلادھار بارش سے پرانا شہر کی سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئی ہیں، جبکہ بیشتر مکانوں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔
غورطلب ہے کہ ندیم کالونی میں ایک ہزار سے زائد افراد مکانات میں پھنسے ہوئے تھے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم نے 500 سے زیادہ مکینوں کو کشتی کے ذریعے متاثرین کو محفوظ جگہوں پر منتقل کیا ہے۔
جی ایچ ایم سی نے پانی کی نکاسی کے لیے اسپیشل فورسز تشکیل دی ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے متاثرین کو کھانا تقسیم کیا جار ہے۔
غورطلب ہے کہ بارش سے متاثرہ حیدرآباد کے کچھ حصوں میں فوج امدادی اقدامات انجام دے رہی ہے۔ بدھ کے روز متعدد پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالا گیا۔ موسلا دھار بارش نے کم از کم 19 افراد کی جان لے لی۔
شہر کے دیگر نشیبی علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے کئی لوگ اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ فوج کی طبی ٹیمز متاثرین کو ابتدائی طبی امداد اور ضروری اشیا فراہم کر رہی ہے۔ پھنسے ہوئے افراد کو کھانے کے پیکٹز بھی فراہم کیے گئے۔
مزید پڑھیں:
تلنگانہ میں اب تک 19 افراد ہلاک، بھارتی فوج راحت رسانی میں مصروف
دوسری جانب وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست کی بجلی کمپنیز کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ ریاست میں برقی کی مکمل بحالی تک چین سے نہ بیٹھیں۔