حیدرآباد: تلنگانہ کے کھمم ضلع کے قبائلی علاقے چرلہ منڈل میں ایک عجیب وغریب شادی ہوئی ہے جس میں ایک دلہے نے ایک ہی منڈپ میں دو لڑکیوں سے شادی کرلی۔ ان تینوں کی شادی کے کارڈس بھی تقسیم کئے گئے جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چرلہ منڈل کے ایرابورو گاؤں سے تعلق رکھنے والے ستی بابو نے ڈگری تک تعلیم حاصل کی۔ انٹرمیڈیٹ کی تعلیم کے دوران اسے اسی منڈل کے دوشیلا پلی سے تعلق رکھنے والی سوپنا کماری سے اس کو محبت ہوگئی تھی۔
اسی دوران ستی بابو نے کرناپلی کی سنیتا کو بھی پسند کیا جو رشتہ میں اس کی ماموں زاد بہن ہوتی تھی۔ اس کے بعد وہ تین سال تک ان دونوں کے ساتھ رہا جس کے بعد سوپنا کے ہاں ایک لڑکی اور اب سنیتا کو لڑکا پیدا ہوا۔ لڑکیوں کے والدین نے جب اسے شادی کے لیے کہا تو اس نے دونوں فریقین کو باور کرایا کہ وہ ان دونوں سے بے پناہ محبت کرتا ہے۔ تینوں نے گاؤں کے بزرگوں کی موجودگی میں پنچایت کے ذریعہ ایک ساتھ شادی کا وعدہ کیا اور وعدہ کے مطابق ان کی شادی بغیر پنڈت کے انجام دی گئی۔بتایا جاتا ہے کہ چند قبائلی خاندانوں میں شادی سے پہلے ساتھ میں زندگی گزارنے کا رواج ہے۔ ستی بابو کا خاندان بھی اسی قبائلی خاندان سے تعلق رکھتا ہے اسی دوران چرلہ پولیس نے اس شادی پر لاعلمی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Teacher changes gender to marry student محبت کےلیے جنسی تبدیل کرنے والے دلہے سے ملیئے!
یو این آئی