تلنگانہ میں لاک ڈاون پر سختی سے عمل - حیدرآباد اور تلنگانہ
بیرونی ممالک سے واپس افراد کی الگ تھلگ مراکز منتقلی
تلنگانہ میں لاک ڈاون پر سختی سے عمل
تلنگانہ میں لاک ڈاون پر سختی سے عمل کیاجارہا ہے۔ ریاست میں رات کے کرفیو کا نفاذ جاری ہے۔
مختلف ممالک سے حیدرآباد اور تلنگانہ کے بیشتر مقامات پر واپس افراد پر سخت نظر رکھی گئی ہے۔
ان میں سے بیشتر کو حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے الگ تھلگ مراکز منتقل کیا جا رہا ہے جہاں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔
عہدیداروں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو ایک مقام پر جمع ہونے نہ دینا اور ہر شخص سماجی دوری اختیار کرنا ہی اس وائرس کے خاتمہ کا واحد علاج ہے،ہر شخص کا یہ سب سے بڑا ہتھیار بھی ہے۔
عوام سے ہر بار سماجی دوری اور گھروں پر رہنے کی اپیل کی جارہی ہے۔
فی الوقت ریاست میں 11ہزار افراد کو الگ تھلگ رکھنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ 1400آئی سی یو بستر بھی تیار رکھے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 12400 بستروں کی سہولت تیار رکھی گئی ہے۔
ریاست میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکومت کی مشنری بالخصوص محکمہ صحت پوری طرح تیار ہے۔
گاندھی اسپتال کو مکمل کورونا وائرس کے لئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس کے علاوہ کنگ کوٹھی اور دیگر اسپتالوں میں بھی دیگر سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔500ونٹی لیٹرس کی خریدی کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ موجودہ ڈاکٹرس اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے علاوہ مزید11ہزار ڈاکٹرس اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو تیار رکھا جارہا ہے۔
ان میں ریٹائرڈ ڈاکٹرس اور میڈیسن کی تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ اور پی جی کے طلبہ بھی شامل ہیں۔ محکمہ صحت کی جانب سے 50تا60ہزارمتاثرین کو بھی علاج فراہم کرنے کی تیاریاں کی جاچکی ہیں۔
دوسری طرف لاک ڈاون کے سبب شہرحیدرآباد اور اضلاع میں تعمیراتی مزدوروں‘بھکاریوں‘یتیموں کو ہورہی کافی دشواریوں کے پیش نظر پیش حکومت نے ایسے تمام افراد کو شلٹر ہوم میں منتقل کرنے اور غذا کا انتظام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تمام ضلع کلکٹرس اور کارپوریشنوں بالخصوص حیدرآباد شہر میں ایسے افراد کو شلٹر اور کھانے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
شہر حیدرآباد میں بہار ’چھتیس گڑھ‘ اڈیشہ‘ اترپردیش اور دیگر ریاستوں کے کئی مزدور پیشہ افراد کام کرتے ہیں۔