ETV Bharat / state

Margadarsi Chit Fund مارگدرسی چٹ فنڈ کے خلاف 'پرائیویٹ آڈیٹر' کی کارروائی پر روک

author img

By

Published : Apr 24, 2023, 10:31 PM IST

تلنگانہ ہائی کورٹ نے مارگدرسی چٹ فنڈ کے خلاف آندھرا حکومت کے 'پرائیویٹ آڈیٹر' کی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ جسٹس مومنینی سدھیر کمار کی بنچ نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش کے کمشنر اور انسپکٹر جنرل آف اسٹیمپس اینڈ رجسٹریشن کے پاس آڈٹ کا حکم دینے کا اختیار نہیں ہے۔

مارگدرسی چٹ فنڈ کے خلاف 'پرائیویٹ آڈیٹر' کی کارروائی پر روک
مارگدرسی چٹ فنڈ کے خلاف 'پرائیویٹ آڈیٹر' کی کارروائی پر روک

حیدرآباد: آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے مارگدرسی چٹ فنڈ کے آڈٹ کے لیے ایک پرائیویٹ 'چٹ آڈیٹر' کا تقرر کرنے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ نے آڈیٹر کے ذریعہ ایم سی ایف کے خلاف تمام کارروائیوں پر روک لگا دی ہے۔ جسٹس مومنینی سدھیر کمار کی بنچ نے 20 اپریل کو حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش کے کمشنر اور انسپکٹر جنرل آف اسٹیمپس اینڈ رجسٹریشن کے پاس آڈٹ کا حکم دینے کا اختیار نہیں ہے۔

عدالت کا خیال ہے کہ درخواست گزار کمپنی کے معاملات کا عمومی آڈٹ کرانے کے مقصد سے چٹ فنڈز ایکٹ 1982 کے سیکشن 61 کی ذیلی دفعہ 4 کے تحت دوسرے مدعا علیہ کی کارروائی دائرہ اختیار کے بغیر ہے۔ عدالت نے اپنے تفصیلی حکم امتناعی میں مشاہدہ کیا کہ جواب دہندہ نمبر 2 کو اس طرح کا کوئی اختیار نہیں دیا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی کارروائی میں شامل نوعیت کے آڈٹ کا حکم دے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ آندھرا پردیش کے کمشنر اور انسپکٹر جنرل آف اسٹیمپس اینڈ رجسٹریشن نے ویمولاپتی سریدھر کو 15.03.2023 سے ایک سال کی مدت کے لیے پرائیویٹ چٹ آڈیٹر کے طور پر مقرر کیا تھا۔ سریدھر سے آندھرا پردیش میں مارگدرسی چٹ فنڈ کے 37 چٹ یونٹس کے سلسلے میں تفصیلی آڈٹ کرنے کو کہا گیا تھا۔

اس کے بعد مارگدرسی نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی، جس میں آندھرا حکومت کے احکامات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا، جس میں سریدھر کو آڈٹ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ آڈیٹر کی طرف سے کسی بھی اور تمام کارروائی پر روک لگاتے ہوئے عدالت نے سوال کیا کہ پرائیویٹ آڈیٹر نے اپنے طور پر مرگدرسی چٹ فنڈ کے معاملات کی انکوائری کیسے کی۔ ایسے حالات میں عدالت کا خیال ہے کہ جواب دہندہ نمبر 2 (آندھرا اسٹیمپس اور رجسٹریشن) کی کارروائی جواب دہندہ نمبر 3 (ویمولاپتی سریدھر) کی بطور چٹ آڈیٹر تقرری پہلی نظر میں، قانون کے تحت ناجائز ہے۔

وہیں جواب دہندہ نمبر 3 کی خدمات 09.01.2023 کو چٹ فنڈ کمپنیوں کے آڈٹ کرنے میں معائنہ کرنے والے افسران کی مدد کے مقصد سے لی گئی تھیں۔ انہوں نے خود ایک انکوائری کی اور معائنہ کرنے والے افسران کی شمولیت کے بغیر جواب دہندہ نمبر 2 کو رپورٹ پیش کیا۔ جواب دہندہ نمبر 3 نے درخواست گزار کمپنی کے معاملات کے بارے میں اپنے طور پر کس طرح انکوائری کی، جواب دہندگان کی طرف سے جوابی حلف نامے داخل کرنے کے بعد آخر کار اس کا جائزہ لیا جانا ہے۔ مزید ابتدائی رپورٹ میں ذاتی بات چیت کا حوالہ دیا گیا ہے۔

جب جواب دہندہ نمبر 3 کو معائنہ کرنے والے افسران کی مدد کے لیے مقرر کیا گیا تھا تو جواب دہندہ نمبر 2 نے جواب دہندہ نمبر 3 سے ذاتی بحث کیوں کی، یہ اب تک واضح نہیں ہے۔ اسی کی بنیاد پر مکل روہتگی کے اس دعوے کو تقویت ملے گی کہ یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ کارروائی بیرونی تحفظات کے لیے ہے۔

اس سے قبل سینیئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے مارگدرسی چٹ فنڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے دلیل دی کہ چٹ آڈیٹر کو صرف ایک مخصوص چٹ یا چٹ کے گروپ کا آڈٹ کرنے کا حق ہے، لیکن عام طور پر کمپنی کے کام کے خلاف نہیں۔ روہتگی نے استدلال کیا کہ جواب دہندگان درخواست دہندہ کے ساتھ تعصب کا سبب بننے کے مقصد سے بیرونی تحفظات کی وجہ سے کسی خاص چٹ یا چٹ گروپ کے سلسلے میں کوئی خاص الزامات لگائے بغیر ''انکوائری" کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Margadarsi Celebrates 60th Anniversary معروف چٹ فنڈ کمپنی مارگادرسی کی 60ویں سالگرہ پر شاندار تقریب

انہوں نے یہ بھی استدلال کیا کہ اگر قانون کسی خاص چیز کو ایک خاص طریقے سے کرنے کا حکم دیتا ہے تو اسے صرف اسی طریقے سے کیا جائے اور کسی اور طریقے سے نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے استدلال کیا کہ درخواست گزار کو ہراساں کرنے اور درخواست گزار کے کاروبار کو متاثر کرنے کے لیے مختلف خارجی تحفظات کی وجہ سے غیر قانونی کارروائی جاری کی گئی تھی۔ ان حالات میں عدالت نے حکم دیا کہ غیر قانونی کارروائی کے بعد تمام مزید کارروائیوں پر عبوری روک لگا دی جائے۔

حیدرآباد: آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے مارگدرسی چٹ فنڈ کے آڈٹ کے لیے ایک پرائیویٹ 'چٹ آڈیٹر' کا تقرر کرنے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ نے آڈیٹر کے ذریعہ ایم سی ایف کے خلاف تمام کارروائیوں پر روک لگا دی ہے۔ جسٹس مومنینی سدھیر کمار کی بنچ نے 20 اپریل کو حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش کے کمشنر اور انسپکٹر جنرل آف اسٹیمپس اینڈ رجسٹریشن کے پاس آڈٹ کا حکم دینے کا اختیار نہیں ہے۔

عدالت کا خیال ہے کہ درخواست گزار کمپنی کے معاملات کا عمومی آڈٹ کرانے کے مقصد سے چٹ فنڈز ایکٹ 1982 کے سیکشن 61 کی ذیلی دفعہ 4 کے تحت دوسرے مدعا علیہ کی کارروائی دائرہ اختیار کے بغیر ہے۔ عدالت نے اپنے تفصیلی حکم امتناعی میں مشاہدہ کیا کہ جواب دہندہ نمبر 2 کو اس طرح کا کوئی اختیار نہیں دیا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی کارروائی میں شامل نوعیت کے آڈٹ کا حکم دے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ آندھرا پردیش کے کمشنر اور انسپکٹر جنرل آف اسٹیمپس اینڈ رجسٹریشن نے ویمولاپتی سریدھر کو 15.03.2023 سے ایک سال کی مدت کے لیے پرائیویٹ چٹ آڈیٹر کے طور پر مقرر کیا تھا۔ سریدھر سے آندھرا پردیش میں مارگدرسی چٹ فنڈ کے 37 چٹ یونٹس کے سلسلے میں تفصیلی آڈٹ کرنے کو کہا گیا تھا۔

اس کے بعد مارگدرسی نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی، جس میں آندھرا حکومت کے احکامات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا، جس میں سریدھر کو آڈٹ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ آڈیٹر کی طرف سے کسی بھی اور تمام کارروائی پر روک لگاتے ہوئے عدالت نے سوال کیا کہ پرائیویٹ آڈیٹر نے اپنے طور پر مرگدرسی چٹ فنڈ کے معاملات کی انکوائری کیسے کی۔ ایسے حالات میں عدالت کا خیال ہے کہ جواب دہندہ نمبر 2 (آندھرا اسٹیمپس اور رجسٹریشن) کی کارروائی جواب دہندہ نمبر 3 (ویمولاپتی سریدھر) کی بطور چٹ آڈیٹر تقرری پہلی نظر میں، قانون کے تحت ناجائز ہے۔

وہیں جواب دہندہ نمبر 3 کی خدمات 09.01.2023 کو چٹ فنڈ کمپنیوں کے آڈٹ کرنے میں معائنہ کرنے والے افسران کی مدد کے مقصد سے لی گئی تھیں۔ انہوں نے خود ایک انکوائری کی اور معائنہ کرنے والے افسران کی شمولیت کے بغیر جواب دہندہ نمبر 2 کو رپورٹ پیش کیا۔ جواب دہندہ نمبر 3 نے درخواست گزار کمپنی کے معاملات کے بارے میں اپنے طور پر کس طرح انکوائری کی، جواب دہندگان کی طرف سے جوابی حلف نامے داخل کرنے کے بعد آخر کار اس کا جائزہ لیا جانا ہے۔ مزید ابتدائی رپورٹ میں ذاتی بات چیت کا حوالہ دیا گیا ہے۔

جب جواب دہندہ نمبر 3 کو معائنہ کرنے والے افسران کی مدد کے لیے مقرر کیا گیا تھا تو جواب دہندہ نمبر 2 نے جواب دہندہ نمبر 3 سے ذاتی بحث کیوں کی، یہ اب تک واضح نہیں ہے۔ اسی کی بنیاد پر مکل روہتگی کے اس دعوے کو تقویت ملے گی کہ یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ کارروائی بیرونی تحفظات کے لیے ہے۔

اس سے قبل سینیئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے مارگدرسی چٹ فنڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے دلیل دی کہ چٹ آڈیٹر کو صرف ایک مخصوص چٹ یا چٹ کے گروپ کا آڈٹ کرنے کا حق ہے، لیکن عام طور پر کمپنی کے کام کے خلاف نہیں۔ روہتگی نے استدلال کیا کہ جواب دہندگان درخواست دہندہ کے ساتھ تعصب کا سبب بننے کے مقصد سے بیرونی تحفظات کی وجہ سے کسی خاص چٹ یا چٹ گروپ کے سلسلے میں کوئی خاص الزامات لگائے بغیر ''انکوائری" کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Margadarsi Celebrates 60th Anniversary معروف چٹ فنڈ کمپنی مارگادرسی کی 60ویں سالگرہ پر شاندار تقریب

انہوں نے یہ بھی استدلال کیا کہ اگر قانون کسی خاص چیز کو ایک خاص طریقے سے کرنے کا حکم دیتا ہے تو اسے صرف اسی طریقے سے کیا جائے اور کسی اور طریقے سے نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے استدلال کیا کہ درخواست گزار کو ہراساں کرنے اور درخواست گزار کے کاروبار کو متاثر کرنے کے لیے مختلف خارجی تحفظات کی وجہ سے غیر قانونی کارروائی جاری کی گئی تھی۔ ان حالات میں عدالت نے حکم دیا کہ غیر قانونی کارروائی کے بعد تمام مزید کارروائیوں پر عبوری روک لگا دی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.