حیدرآباد کے مختلف علاقہ جات جیسے ندیم کالونی، حافظ بابا نگر، شاہین نگر اور عثمان نگر وغیرہ میں گزشتہ چند روز سے بارش کے بعد مکانات کے اندر گندہ پانی جمع ہوگیا۔
مقامی عوام کے مطابق 'روکے ہوئے پانی کی نکاسی میں حکومت ناکام ہے'۔
ریاست تلنگانہ میں پچھلے ایک ماہ سے طوفانی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
شاہین نگر، عثمان نگر اور حافظ بابا نگر و دیگر علاقوں کے عوام کافی پریشان ہیں۔ بھاری بارش کی وجہ سے ان بستیوں سے منسلک تالابوں اور نالوں کی جگہ بہت محدود ہوگئی ہے۔
بالاپور تالاب، برہان الدین چہروں تالاب اور دیگر تالابوں پر بستیاں بس چکی ہے۔ جس کی وجہ سے تالابوں کا پانی لبریز ہو چکا ہے۔ یہاں کے پانی کی نکاسی کے دوران حافظ بابا نگر، عثمان نگر اور دیگر بستیوں میں پانی داخل ہو رہا ہے
بالاپور پور تالاب کا پشتہ ٹوٹنے کے بعد بابا نگر عثمان نگر اور دیگر بستیوں میں بےتحاشہ نقصان پہنچا ہے۔
بابانگر میں کے گلیوں میں آٹو رکشا اور گاڑیوں بہتے ہوئے دوسرے مقامات پر منتقل ہو گیا ہے۔
اب برہان الدین تالاب لبریز ہونے سے شاہین نگر و عثمان نگر کے 600 مکانات تباہ ہوگئے ہیں ان مکنون کی زندگی سڑک کے کنارے ہوچکی ہیں ان کے کھانے پینے کے انتظامات رضاکارانہ تنظیموں کی جانب سے پوری کتے جارہے ہیں۔ یہاں کے 600 سے زائد مکانات پچھلے ایک ماہ سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
وزیر تعلیم سبھتا اندر ریڈی اس حلقہ کی رکن اسمبلی ہے۔ ایل مقامی شخص کے مطابق 'ایک ماہ میں انہوں نے ایک مرتبہ متاثر علاقوں کے دورے کیا لیکن عوام کی راحت کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا'۔
شاہین نگر عثمان نگر مسلم بستی ہیں ان بستیوں میں کئی مساجد ہیں۔ ان مساجد کے اندرونی حصے بھی لبریز ہوچکے ہیں۔
پانی کی وجہ جانماز، قرآن و دیگر سامان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
مقامی عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پانی کی نکاسی کریں اور گھر کے ضروری سامان کے لیے مدد فراہم کریں۔