سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم نے قبرستانوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کئے گئے اقدامات پر رپورٹ روانہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
16 نومبر کو چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ قبرستانوں پر ناجائز قبضوں کی تحقیقات کرتے ہوئے قابضین کے خلاف کارروائی کریں۔
عدالت نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر محمد قاسم پر فرائض سے غفلت کے سلسلہ میں کارروائی کرنے سکریٹری اقلیتی بہبود کو ہدایت دی تھی۔ ہائی کورٹ نے چار صفحات پر مشتمل اپنے احکامات میں چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ پر سنگین ریمارکس کئے اور ان کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ حیدرآباد اور رنگا ریڈی میں قبرستانوں کے تحفظ میں وقف بورڈ کی ناکامی کے خلاف مفاد عامہ کی درخواستیں دائر کی گئیں۔
ہائی کورٹ نے حکومت کو چیف اگزیکیٹیو آفیسر کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی جس پر سکریٹری نے عہدیدار سے رپورٹ طلب کی۔ اسی دوران چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے قبرستانوں کے تحفظ کے سلسلہ میں فرائض سے غفلت پر بورڈ کے 15 عہدیداروں اور ملازمین کو میمو جاری کیا ہے۔
مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے 15 عہدیداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے قبرستانوں کے ناجائز قابضین کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کرایا۔ میمو کی اجرائی سے وقف بورڈ کے عہدیداروں اور ملازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر کی ہدایت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کرسکتے۔ ملازمین اور عہدیداروں نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر کے رویہ پر ناراضگی جتائی اور کہا کہ اپنے خلاف حکومت کی کارروائی سے بچنے کیلئے انہیں نشانہ بنایا جارہا ہے۔