محمد علی شبیر‘ صدر تلنگانہ اقلیتی سیل کانگریس شیخ عبداللہ سہیل‘ ایس کے افضل الدین جنرل سکریٹری ٹی پی سی سی‘ بی کشن ٹی پی سی سی جنرل سکریٹری‘ محمد اعجاز الزماں سکریٹری ٹی پی سی سی‘ ترجمان تلنگانہ کانگریس سید نظام الدین‘ صدر گریٹر حیدرآباد مائناریٹی سیل محمد ولی اللہ سمیر‘ سابق کارپوریٹر واجد حسین نے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طورپر شہریت ترمیمی قانون سے دستبرداری اختیار کی جائے کیونکہ یہ قانون مذہب کی بنیاد پر لاگو کیا گیا ہے اس سے ہندوستان پھر ایک مرتبہ تقسیم ہونے کے دہانے پر ہے۔
محمد علی شبیر نے تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طورپر شہریت قانون اور این آر سی کے مسئلہ پر اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرے اور اس بات کا اعلان کرے کہ تلنگانہ میں مذکورہ قانون پر عمل نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی این آر سی لاگو ہوگا۔
شیخ عبداللہ سہیل نے چندرشیکھر راؤ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے بتایا کہ اقلیتوں کے اجلاس میں آکر اپنے آپ کو سیکولر کہنے سے سیکولر نہیں ہوجاتے کیونکہ ملک میں شہریت قانون کے مسئلہ پر ملک کی کئی ریاستوں کے وزرائے اعلی نے اپنی ریاستوں میں لاگو نہ کرنے کا باضابطہ اعلان کیا لیکن تلنگانہ کے وزیراعلی چندرشیکھر راؤ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے وزیراعلی سے کہا کہ وہ اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے ریاست میں شہریت قانون لاگو نہ کرنے کا اعلان کریں۔