تلنگانہ کانگریس رہنما محمدعلی شبیر نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیس ری ایمبرسمنٹ فنڈز اور اسکالرشپ روک کر اقلیتی تعلیمی اداروں کو کمزور کیا گیا۔ اس کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والے کئی اقلیتی ادارے بند ہو گئے، جن میں 75 فیصد انجینئرنگ کالج شامل ہیں۔ شبیر علی نے تمام اقلیتی اداروں جیسے اردو اکیڈیمی، حج کمیٹی اور دیگر کے لیے چیرپرسن یا پینل کا تقرر نہ کرنے پر کے سی آر حکومت کو نشانہ بنایا۔ Congress Leader on KCR
انھوں نے کہا کہ سروس کمیشن جیسے اہم اداروں سے مسلمانوں کی نمائندگی ختم کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایس پی ایس سی میں مسلم نمائندگی کا فقدان اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ ٹی آر ایس حکومت ریزرویشن کے اصول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 80,000 اسامیوں کو پر کرنے کے لئے جاری بھرتی مہم میں 4 فیصد کوٹہ نافذ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔
KCR on Kashmir Files: کشمیرفائلزسے متعلق وزیراعلی تلنگانہ کی بی جے پی پر نکتہ چینی
شبیر علی نے تعلیمی سال 2021-22 میں ایم بی بی ایس کورس کے لیے 1,073 مسلم امیدواروں کے انتخاب پر ایک پوسٹر جاری کیا۔پریس کانفرنس میں حیدرآباد سٹی کانگریس کمیٹی (ایچ سی سی سی) کے اقلیتی شعبہ کے چیئرمین سمیر ولی اللہ، ٹی پی سی سی کے ترجمان سید نظام الدین اور متین شریف سمیت سینئر قائدین بھی موجود تھے۔