چیریال: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے ہفتہ کو منعقدہ 'آشیرواد سبھا' سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر اور بی آر ایس نے رائیتو بندھو اسکیم کو نافذ کیا ہے۔ ہر کسان کو دس ہزار روپے فی ایکڑ ملتے ہیں۔ اگر رائیتو بندھو اسکیم اگلے 15 سالوں تک اسی طرح چلتی رہی تو کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ اس رقم کو دس ہزار سے بڑھا کر سولہ ہزار کر دیا جائے گا۔ کانگریس نے 50 سال میں کیا کیا؟ بات کریں کہ بی آر ایس نے دس سالوں میں کتنی ترقی کی ہے اور اس حقیقت کی بنیاد پر ووٹ دیں۔
وزیراعلیٰ کے سی آر نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں آبپاشی کے پانی پر ٹیکس لگایا جاتا ہے۔ کانگریس کے 50 سالہ دور حکومت میں کانگریس نے تلنگانہ کو پسماندہ علاقہ قرار دیا تھا۔تلنگانہ نے پنجاب سے تین لاکھ ٹن زیادہ دھان کی پیداوار کی ہے۔مسٹر کے سی آر نے کہا کہ کانگریس رہنما کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ ہم دلالوں کو لائیں گے۔ کرناٹک میں اقتدار حاصل کرنے والی کانگریس یہاں جیتنے کا دعویٰ کرتی ہے۔ بھونکنے والا تبھی بھونکتا ہے جب اسے لگتا ہے کہ وہ ہارنے والا ہے۔ 30 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور 3 دسمبر کو ووٹنگ میں دونوں کی دکانیں بند ہوجائیں گی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی اپنی ریاست میں بھی 24 گھنٹے بجلی دستیاب نہیں ہے۔ مودی موٹروں پر میٹر لگانا چاہتے ہیں۔ ایک موٹر پر میٹر لگانا چاہتا ہے، دوسرا کہتا ہے تین گھنٹے بجلی کافی ہے۔ مرکزی حکومت نے تلنگانہ میں ایک بھی نوودیا اسکول نہیں دیا، اسے ووٹ کیوں دیں؟ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس ایک ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: چندر شیکھر راؤ کی کار اور کمیشن والی حکومت کو گیاریج بھیجنے کی ضرورت، امت شاہ
واضح رہے کہ تلنگانہ میں اسبملی انتخبات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی ریاست میں انتہائی سرگرمی سے انتخابی مہم چلارہے ہیں۔ اور تینوں ہی پارٹیاں انتخابات میں جیت کا دعوی کررہی ہے۔
یو این آئی