ETV Bharat / state

کانگریس اور بی جے پی دونوں کی دکانیں تین دسمبر کو بند ہوگی: کے سی آر - تینوں ہی پارٹیاں انتخابات میں کامیابی کا دعوی

ریاست تلنگانہ میں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جس کے پیش نظر بی آر ایس کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشی کا دور جاری ہے۔ تینوں ہی پارٹیاں انتخابات میں کامیابی کا دعوی کررہی ہیں۔ Assembly elections on 30 Nov in Telangana

Chandrasekhar Rao
Chandrasekhar Rao
author img

By UNI (United News of India)

Published : Nov 19, 2023, 7:48 AM IST

چیریال: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے ہفتہ کو منعقدہ 'آشیرواد سبھا' سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر اور بی آر ایس نے رائیتو بندھو اسکیم کو نافذ کیا ہے۔ ہر کسان کو دس ہزار روپے فی ایکڑ ملتے ہیں۔ اگر رائیتو بندھو اسکیم اگلے 15 سالوں تک اسی طرح چلتی رہی تو کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ اس رقم کو دس ہزار سے بڑھا کر سولہ ہزار کر دیا جائے گا۔ کانگریس نے 50 سال میں کیا کیا؟ بات کریں کہ بی آر ایس نے دس سالوں میں کتنی ترقی کی ہے اور اس حقیقت کی بنیاد پر ووٹ دیں۔

وزیراعلیٰ کے سی آر نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں آبپاشی کے پانی پر ٹیکس لگایا جاتا ہے۔ کانگریس کے 50 سالہ دور حکومت میں کانگریس نے تلنگانہ کو پسماندہ علاقہ قرار دیا تھا۔تلنگانہ نے پنجاب سے تین لاکھ ٹن زیادہ دھان کی پیداوار کی ہے۔مسٹر کے سی آر نے کہا کہ کانگریس رہنما کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ ہم دلالوں کو لائیں گے۔ کرناٹک میں اقتدار حاصل کرنے والی کانگریس یہاں جیتنے کا دعویٰ کرتی ہے۔ بھونکنے والا تبھی بھونکتا ہے جب اسے لگتا ہے کہ وہ ہارنے والا ہے۔ 30 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور 3 دسمبر کو ووٹنگ میں دونوں کی دکانیں بند ہوجائیں گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی اپنی ریاست میں بھی 24 گھنٹے بجلی دستیاب نہیں ہے۔ مودی موٹروں پر میٹر لگانا چاہتے ہیں۔ ایک موٹر پر میٹر لگانا چاہتا ہے، دوسرا کہتا ہے تین گھنٹے بجلی کافی ہے۔ مرکزی حکومت نے تلنگانہ میں ایک بھی نوودیا اسکول نہیں دیا، اسے ووٹ کیوں دیں؟ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس ایک ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: چندر شیکھر راؤ کی کار اور کمیشن والی حکومت کو گیاریج بھیجنے کی ضرورت، امت شاہ

واضح رہے کہ تلنگانہ میں اسبملی انتخبات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی ریاست میں انتہائی سرگرمی سے انتخابی مہم چلارہے ہیں۔ اور تینوں ہی پارٹیاں انتخابات میں جیت کا دعوی کررہی ہے۔

یو این آئی

چیریال: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے ہفتہ کو منعقدہ 'آشیرواد سبھا' سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر اور بی آر ایس نے رائیتو بندھو اسکیم کو نافذ کیا ہے۔ ہر کسان کو دس ہزار روپے فی ایکڑ ملتے ہیں۔ اگر رائیتو بندھو اسکیم اگلے 15 سالوں تک اسی طرح چلتی رہی تو کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ اس رقم کو دس ہزار سے بڑھا کر سولہ ہزار کر دیا جائے گا۔ کانگریس نے 50 سال میں کیا کیا؟ بات کریں کہ بی آر ایس نے دس سالوں میں کتنی ترقی کی ہے اور اس حقیقت کی بنیاد پر ووٹ دیں۔

وزیراعلیٰ کے سی آر نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں آبپاشی کے پانی پر ٹیکس لگایا جاتا ہے۔ کانگریس کے 50 سالہ دور حکومت میں کانگریس نے تلنگانہ کو پسماندہ علاقہ قرار دیا تھا۔تلنگانہ نے پنجاب سے تین لاکھ ٹن زیادہ دھان کی پیداوار کی ہے۔مسٹر کے سی آر نے کہا کہ کانگریس رہنما کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ ہم دلالوں کو لائیں گے۔ کرناٹک میں اقتدار حاصل کرنے والی کانگریس یہاں جیتنے کا دعویٰ کرتی ہے۔ بھونکنے والا تبھی بھونکتا ہے جب اسے لگتا ہے کہ وہ ہارنے والا ہے۔ 30 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور 3 دسمبر کو ووٹنگ میں دونوں کی دکانیں بند ہوجائیں گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی اپنی ریاست میں بھی 24 گھنٹے بجلی دستیاب نہیں ہے۔ مودی موٹروں پر میٹر لگانا چاہتے ہیں۔ ایک موٹر پر میٹر لگانا چاہتا ہے، دوسرا کہتا ہے تین گھنٹے بجلی کافی ہے۔ مرکزی حکومت نے تلنگانہ میں ایک بھی نوودیا اسکول نہیں دیا، اسے ووٹ کیوں دیں؟ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس ایک ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: چندر شیکھر راؤ کی کار اور کمیشن والی حکومت کو گیاریج بھیجنے کی ضرورت، امت شاہ

واضح رہے کہ تلنگانہ میں اسبملی انتخبات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی ریاست میں انتہائی سرگرمی سے انتخابی مہم چلارہے ہیں۔ اور تینوں ہی پارٹیاں انتخابات میں جیت کا دعوی کررہی ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.