مانو میں چانسلر فیروز بخت کو یونیورسٹی کے طلباء کی برہمی کا سامنا کرنا پڑا۔ طلباء نے یونیورسٹی گیسٹ ہاؤس پر چانسلر کے گھیراؤ کی کوشش کی، تاہم طلباء کے ارادوں کو دیکھتے ہوئے چانسلر نے یونورسٹی سے تخلیہ کا ارداہ کیا اور پولیس کی موجودگی میں وہ یونیورسٹی سے خفیہ طور سے نکل گئے۔
اس دوران طلباء نے ان کی کار کو روکنے کی کوشش کی طلباء تنظیم کے صدر کے مطابق اس موقع پر پولیس نے طلباء پر لاٹھیاں برسائیں۔ در اصل چانسلر کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کی تائید میں مکتوب جاری کیا گیا تھا، جس پر طلباء میں ان کے خلاف شدید برہمی پائی جاتی ہے۔
طلباء پولیس کی جانب سے طلباء پر لاٹھیاں برسانے کے خلاف چانسلر سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔ مانو اسٹوڈنٹس یونین کے صدر عمر فاروق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس واقعہ کے بعد کل رات سے طلباء احتجاج پر ہیں اور چانسلر کی معطلی تک یہ احتجاج روزانہ جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی پروگراموں میں شرکت کرنے والے طلباء کو پولیس کی ہراسانی کا سامنا ہے۔