اس کے حصہ کے طور پر وزارت ریلوے نے تمام زونل ریلویز کو ہدایت دی تھی کہ وہ تقریبا 5000 نان اے سی پیسنجر ٹرینوں کے کوچز کو اس وائرس کی روک تھام کی مساعی میں ہنگامی مدد کے طور پر تبدیل کرے۔ پانچ ہزار نان اے سی کوچز جن کو انڈین ریلویز نے تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے،ان میں ساوتھ سنٹرل ریلوے کو 486 کا نشانہ دیا گیا ہے۔
جنرل منیجر ساوتھ سنٹرل ریلوے گجانند مالیا کی ہدایت پر عہدیدار اور اسٹاف فوری حرکت میں آگئے اور نشانہ کی جلد تکمیل کے لیے منصوبہ کو قطعیت دیا،اگرچہ کہ ملک بھر میں غیر معمولی لاک ڈاون ہے۔ کاموں میں تیزی پیدا کرنے کے لیے جنرل منیجر نے لالہ گوڑہ اور تروپتی کے ورکشاپس سے ضروری اشیا حاصل کرنے کی ہدایت دی اور مشورہ دیا کہ وہ اس زون کے دو ورکشاپس اور چھ ڈیویژنس میں تمام کوچز کو تبدیل کرنے کا کام کرے۔
اس طرح سکندرآباد ڈیویثرن نے 120 کوچز،حیدرآباد ڈیویثرن نے 40 کوچز،وجئے واڑہ ڈیویثرن نے 50 کوچز،گنتکل ڈیویثرن نے 61کوچس،ناندیڑ ڈیویثرن نے 30کوچس،گنٹورڈیویثرن نے 25کوچس،لالہ گوڑہ ورکشاپ نے 76کوچس اور تروپتی ورکشاپ نے 84کوچس کو تبدیل کیا۔
مختصر وقت میں ساوتھ سنٹرل ریلوے نے اس بحران کی گھڑی میں دستیاب تمام وسائل اور افرادی قوت کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ذریعہ مختصر وقت میں دیئے گئے نشانہ کے ساتھ 486کوچس کو تبدیل کرنے کام کیا۔کوچس کو ایک غسل خانہ،تین بیت الخلا کے طورپر بھی تبدیل کیا ہے۔ساتھ ہی مناسب طبی اور الکٹرک آلات بھی ریلوے بورڈ کے مشورہ کے مطابق لگائے گئے ہیں۔