سیتا رام یچوری نے کہا کہ کوئی بھی حکومت عوام پر اپنا فیصلہ نہیں تھوپ سکتی، ماضی میں بھی ایمرجنسی کو عوام پر زبردستی مسلط کیا گیا تھا لیکن عوام نے تحریک کے ذریعے اسے مسترد کردیا تھا اور حکومت کو عوام کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔
انہوں نے ملک کو مذہب کے نام پر بانٹنے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کی بنیاد دستور پر رکھی گئی جو سب کو مساوات فراہم کرتا ہے لیکن بی جے پی ہندوتوا کو نافذ کرنے کے لیے ملک اور اس کی عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کر رہی ہے جو ملک کے لیے نقصاندہ ہے اور سیکولر بھارتی شہری اس کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ اس قانون کی منسوخی تک اس کے خلاف جدوجہد کرتے رہیں گے۔
سیتا رام یچوری نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور دیگر اداروں میں پولیس کی بربریت کی بھی سخت مذمت کی۔