یہ مہم ملی پلی جامع مسجد سے سابق وزیر محمد علی شبیر کی صدارت میں شروع کی گئی۔ اس مہم کے تحت 10 لاکھ لوگوں سے دستخط کرانے کا ہدف ہے۔
اس مہم میں سیاسی قائدین مذہبی رہنماؤں اور عوام نے شرکت کرتے ہوئے دستخط کیے۔
اس موقع پر محمد علی شبیر نے مساجد کی مسمار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، 'وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے سی آر مذہبی مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے حیدرآباد میں اب تک 3 مساجد کی مسمار کروا چکے ہیں۔'
ریاستی اقلیتی کانگریس کے چیئرمین شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ، 'اب تلنگانہ میں مذہبی مقامات محفوظ نہیں ہیں۔ ٹی آر ایس کے دور حکومت میں تین مساجد، عاشور خانہ اور ایک مندر کو منہدم ہوگئے ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ، 'مساجد کی شہادت پر کانگریس پارٹی نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی، لیکن جسے پولیس عہدے داروں نے اس شکایت قبول نہیں کیا۔'
مزید پڑھیں:
تلنگانہ میں شدید بارش کا امکان
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ، 'وہ مساجد کی تعمیر کے لیے متحد ہو کر احتجاج کریں۔'