تفصیلات کے مطابق زون کے علاقے ایلاپٹار سے تعلق رکھنے والے شیخ اور نازمہ بی جوڑے نے تحصیلدار دفتر میں درخواست دی کہ وہ شادی مبارک اسکیم کے حقدار ہیں اور انھیں ان کا حق دیا جائے۔
اس جوڑے کی دوسری بیٹی، نیہا بی کی گزشتہ برس شادی ہوئی جس کے لیے لڑکی کے والدین نے شادی مبارک اسکیم سے استفادہ کرنے کے لیے درخواست دی مگر ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔
نیہا مہاراشٹر میں اپنی نانی کے گھر پیدا ہوئی تھیں اوراس کا برتھ سرٹفکیٹ مہاراشٹر کا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ جبکہ لڑکی تعلیم و تربیت اور پرورش تلنگانہ میں ہی ہوئی ہے اور اس کے والد بھی تلنگانہ سے ہیں۔
اس ضمن میں والدین نے افسران سے پوچھا کہ کیا یہ لڑکی کا گناہ ہے کہ وہ اپنے ننھیال جو مہاراشڑ میں واقع ہے، پیدا ہوئی ہے۔
اس موقع پر والدین نے انصاف کرنے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا ہے۔
شادی مبارک اسکیم کے تحت حکومت تلنگانہ کی جانب سے مسلم لڑکیوں کی شادی کے موقع پر ان کے والدین کو 100116 روپئے فراہم کیے جاتے ہیں۔